سرینگر//تحریک کشمیر ڈنمارک کے زیر اہتمام ڈینش پارلیمنٹ میں مسئلہ کشمیر پر کانفرنس کا انعقاد ہو ا جس میں مقررین نے کشمیریوں کی جدوجہد کوحق و انصاف پر مبنی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش نہ کیا گیا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑ جائے گی جس سے پوری دنیا متاثرہو گی۔ کانفرنس میںپاکستانی زیر انتظام جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان،کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی ،تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب،تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی ،ڈنیش پارلیمنٹ کے ممبران زینا سٹیمپ،چارلوٹ برگس اورحریت کانفرنس کے کنونیئر غلام محمد صفی سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے سربراہان سمیت دیگر راہنمائوں نے شرکت کی ،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق و انصاف پر مبنی ہے ،اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی اور بنیادی حق دلوائے ،کشمیری اقوام متحدہ کے چارٹر اور قراردادوں کے مطابق جدوجہد کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیرپاکستان اور بھارت کے درمیان زمین کا تنازعہ نہیں ہے بلکہ ڈیڑھ کروڑ کشمیریوں کے بنیاد ی حق کا مسئلہ ہے ،بھارت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں اس کا نوٹس لیں ۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کنونیئر کل جماعتی کشمیر رابطہ کونسل ممبر قانون ساز اسمبلی و سابق امیرجماعت اسلامی (آزاد کشمیر) عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش نہ کیا گیا تو پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر پر ایٹمی جنگ ہو گی جس سے پوری دنیا متاثرہو گی۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے کشمیریوں سے انصاف کیا ہوتا اور اپنا عہد نبھایا ہوتا تو 6لاکھ کشمیری شہداء کا خون اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سر نہ ہوتا۔ ترابی نے مزید کہا کہ کشمیر سے توجہ ہٹانے کے لئے سیز فائر لائن پر بلا اشتعال فائرنگ کی جارہی ہے جس سے بھارت اور پاکستان کے درمیان ایٹمی جنگ چھڑنے کا خطرہ موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اگر ایٹمی جنگ ہو ئی تو پوری دنیا اس سے متاثر ہو گی ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا’’ حکومت ہند اسرائیلی طرز پر کشمیرمیں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے لیے انتہا پسند ہندوئوں کو آباد کرنے کے منصوبے بنا رہے ہیں، کشمیریوں کی نسل کشی کی جا رہی ہے ،فورسز کالے قوانین کی آڑ میں انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہیں، ہزاروں گمنام قبریں دریافت ہو چکی ہے ،ہزاروں نوجوان آج بھی لاپتہ ہیں، پیلٹ گن اور کیمیائی ہتھیاروں سے کشمیریوں کو موت کے گھاٹ اتارا جا رہا ہے اور انہیں مفلوج کیا جا رہا ہے، ان حالات میں عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرے ‘‘۔انہوں نے کہا کہ ناروے کی پارلیمنٹ اور یہاں کے ممبران اسمبلی انسانی حقوق کی تنظیموں نے کشمیریوں کا بھرپور ساتھ دیا ہے جس کیلئے اہل کشمیر ان کے شکر گزار ہیں۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈینش پارلیمنٹ کے ممبران نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ انہوں نے پہلے بھی کشمیریوں کے حق کی حمایت کی ہے، انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے اور آئندہ بھی اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ تحریک کشمیر یورپ کے صدر محمد غالب نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو پورے یورپ میں اُجاگر کیا جائے گا، یورپی برادری کشمیریوں کا ساتھ دے تا کہ کشمیری اپنا حق حاصل کر سکیں ۔ تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے کہاکہ ناروے کے عوام اور حکومت نے ہمیشہ کشمیریوں کا ساتھ دیا ہے ،ہم ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔اس موقعہ پر غلام محمد صفی ،عنصر منظور حسین،محمد غالب،فہیم کیانی،عدیل احمد آسی،سید ذوالفقار گردیزی،مزمل ایوب،میاں منیر حسین،ظفر احمد اور دیگر لیڈران نے بھی خطاب کیا۔