عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//ممبئی ہائی کورٹ نے سنتھیا اڑانشیو اور اس کے شوہر جسر شیخ کو ضمانت دے دی ہے، جن پرکشمیر کے دوروں کے دوران بڑی مقدار میں چرس کی سمگلنگ کا الزام تھا۔ اکتوبر 2021 میں گرفتار ہونے والے جوڑے کو تقریباً تین سال تک قید میں رکھا گیا ہے۔اس جوڑے کو ان کے بچے اور سنتھیا کے والدین کے ساتھ پولیس نے ممبئی کی ایک چیک پوسٹ سے گرفتار کیا تھا۔ حکام نے دعوی کیا کہ ان کی گاڑی میں چھپائی گئی 24 کلو گرام چرس ملی، جسے مبینہ طور پر کشمیر کے دورے کے بعد واپس شہر میں سمگل کیا گیا تھا۔
تلاشی کے دوران سنتھیا کے والد بندو اڑانشیو سے مبینہ طور پر 8 کلو گرام اضافی چرس برآمد ہوئی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ خاندان تعطیلات کے بہانے کشمیر کا سفر کر رہا تھا اور کافی مقدار میں منشیات لے کر واپس آ رہا تھا۔ ممبئی پولیس نے ان کے مبینہ سپلائر گلزار خان کو گرفتار کیا، جو کشمیر کا رہائشی ہے۔ خاندان کا کشمیر سے تعلق اور ان کا بار بار آنا تفتیش کے اہم پہلو تھے۔جوڑے نے برابری کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست کی، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سنتھیا کی والدہ، کلارا اڈانشیو، کو ستمبر 2023 میں پہلے ہی ضمانت مل چکی تھی۔ مبینہ سپلائر گلزار خان کو بھی پولیس کی جانب سے طریقہ کار کی ناکامیوں کی وجہ سے رہا کر دیا گیا تھا۔ دفاع نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ڈھائی سال سے زیادہ قید میں رہنے کے باوجود، ان کے مقدمے کی سماعت ابھی شروع نہیں ہوئی ۔جسٹس این جے جمعدار نے کیس کا جائزہ لیتے ہوئے دفاع کی طرف سے پیش کیے گئے دلائل کو قبول کیا۔ انہوں نے تقریباً تین سال کے بعد انہیں ضمانت دی۔