وادی کشمیرروشن خیالی کی قدیم جستجو کی علامت :عارف محمد خان
سرینگر//اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ جموں و کشمیر میں ریاست کی بحالی ایک مستحکم اور پرامن عمل کے ذریعے ہونی چاہیے جو طویل مدتی معمولات کو یقینی بناتی ہے، بہار کے گورنرعارف محمد خان نے بدھ کے روز کہا کہ اس خطے نے برسوں کی مشکلات اور جذباتی درد کو برداشت کیا ہے۔سری نگر میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عارف محمدخان نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور ہندوستان کے عوام جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ حاصل کرنے کی اجتماعی اُمید رکھتے ہیں، لیکن اس طرح کی منتقلی کیلئے ایک اچھی ساخت اور پائیدار میکانزم کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جب کہ ریاست کی بحالی کے مقصد کی وسیع پیمانے پر حمایت کی جاتی ہے، معصوم لوگوں کو اکثر بڑے فیصلوں کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔ عارف محمدخان نے کہاکہ آخری مقصد جموں و کشمیر میں ایک پرامن، متوازن اور مستحکم ماحول کی تعمیر ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر ان کے دل میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ ایسی چیز نہیں ہے جو میں کسی کو خوش کرنے کے لیے یا رسمی انداز میں کہہ رہا ہوں۔ عارف محمدخان نے کہاکہ جب میں یہ کہتا ہوں کہ کشمیر ہمارے ملک کا تاج ہے تو میرا حقیقی مطلب ہے کہ ہمارے سنسکرت اداروں میں، ڈگری حاصل کرنے سے پہلے، طالب علموں سے علامتی طور پر کشمیر کی طرف چند قدم اٹھانے کو کہا جاتا ہے۔ یہ علم، حکمت اور سیکھنے کی اس سرزمین کے احترام کا اشارہ ہے۔ان کے تبصروں نے ہندوستان کی فکری اور روحانی تاریخ میں کشمیر کے کردار پر زور دیتے ہوئے بہار کے گورنر عارف محمد خان نے ان کی ثقافتی اور جذباتی گہرائی کی طرف توجہ مبذول کرائی۔عارف محمد خان کا بیان سامعین کیساتھ گونج اٹھا، کشمیر کو نہ صرف ایک جغرافیائی زیور کے طور پر بلکہ ہندوستان کے سیکھنے اور روشن خیالی کی قدیم جستجو کی علامت کے طور پر بھی۔
درخشاں کے ہمراہ درگاہ حضرت بل میں حاضری
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//بہار کے گورنر عارف محمد خان نے کل درگاہ حضرت بل میں حاضری دی اور یہاں پر حاضری دی۔ ان کے ساتھ جموں و کشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی بھی موجود تھے۔ بہار کے گورنر نے اس عالمی مشہور روحانی مرکز کی تاریخی اور شاندار تعمیر نو اور اپ گریڈیشن کے لیے وقف بورڈ میں ڈاکٹر درخشاں اندرابی اور ان کی پوری ٹیم کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ ملک بھر کے دیگر تمام روحانی مراکز کے لیے رول ماڈل ثابت ہو سکتا ہے۔ ڈاکٹر اندرابی نے عارف محمد خان کو درگاہ کے پورے ترقیاتی ماڈیول کی جانکاری دی۔ انہوں نے درگاہ پر حاضری کے لیے بہار کے گورنر کا شکریہ ادا کیا۔