سرینگر//پولیس نے کشمیر اکنامک الائنس کی طرف سے روہنگیائی مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر مارچ کو ناکام بناتے ہوئے نصف درجن احتجاجی مظاہرین کو حراست میں لیا۔تجار تی جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کشمیر اکنامک الائنس نے سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا۔اس موقعہ پر مظاہرین نے بینئر اور پلے کارڑ اٹھا رکھے تھے جن پر بودھ دہشت گردی بند کرنے کی تحریر درج کی گئی تھی۔مظاہرین نے جب اقوام متحدہ کے فوجی مبصر دفتر کی طرف جب پیش قدمی کرنے کی کوشش کی،تو پولیس نے انہیں منتشر ہونے کی ہدایت دی،تاہم سخت مزاحمت کے بعد پولیس حرکت میں آئی اور فاروق احمدڈار،حاجی نثار احمد،ہلال احمد تاربلی،اشفاق احمد خان،محمد شفیع شاہ،ولایت حسین،جاوید احمد زرگر سمیت دیگر مظاہرین کو بھی حراست میں لیکر کوٹھی باغ تھانہ پہنچایا گیا،تاہم بعد میں انہیں رہا بھی کیا گیا۔اس سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے الائنس کے شریک چیئرمین فاروق احمد دار نے اس بات پر زبردست برہمی کا اظہار کیا کہ وزیر اعظم ہند نریندر مودی نے گزشتہ روز برما کا دورہ کیا اور برما میں مسلمانوں پر ہو رہے عتاب کا ذکر تک نہیں کیا۔