ڈورو//کشمیریوں نے ایکبار پھر مذہبی رواداری کا ثبوت دیکر ایک بے سہارا پنڈت خاتون کی آخری رسومات ادا کر کے انکے بچوں کی کفالت کی ذمہ داری لینے کا فیصلہ کیا ہے۔مقامی لوگوں نے وزیر اعلیٰ محبوبہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بے سہارا بچوں کیلئے سرکاری طور پر مدد و اعانت کا بندو بست کرے۔قاضی گنڈ کے مضافاتی گائوں لیو ڈورہ میں مقیم کشمیری پنڈت خاتون ننسی کول کی آخری رسومات کو مقامی مسلم آبادی نے ہندو مذہب کے مطابق انجام دی ہے ۔آنجہانی مہلک بیماری میں مبتلا تھی اور کل رات انتقال کر گئی ۔آنجہانی کا شوہر گذشتہ سال اسی مہینے22 دسمبر میں فوت ہوا تھا اور آنجہانی اپنے 4معصوم بچوں کے ہمراہ رہ رہی تھی ۔بڑی بیٹی کی عمر 15، دوسری بیٹی کی عمر 13،بیٹے کی عمر 11اور دوسرے بیٹے کی عمر8سال ہے۔اُن کی موت سے اہل خانہ بے سہارا ہوگیا ہے ۔اُن کی موت کی خبر سنتے ہی لوگوں نے تمام مصروفیات ترک کر کے انکے گھر کا رخ کیا اس دوران لوگوں نے آنجہانی کی آخری رسومات کو انجام دینے کے لئے پنڈت بلوایا اور عین ہندو مذہب کے مطابق اُن کی آخری رسومات انجام دی گئی۔اس دوران مقامی مسلم آبادی نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ وہ لوگ بے سہارا بچوں کی کفالت کا ذمہ لے رہے ہیں ۔اُنہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ یتیم بچوں میں سے کسی کو سرکاری نوکری فراہم کر ے ۔