سرینگر//سینئرمزاحمتی لیڈراورمسلم کانفرنس کے سربراہ پروفیسرعبدالغنی بٹ نے کشمیریوں کی جدوجہدکودباناخارج ازامکان قراردیتے ہوئے واضح کیاہے کہ جنگ اورطاقت سے مسئلہ کشمیرنہ توکبھی دفن ہوگااورنہ اس مسئلے کوقصئہ پارینہ بنایاجاسکتاہے۔جامع مسجدلڈورہ رفیع آبادمیں نمازجمعہ کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسرعبدالغنی بٹ نے بھارت اورپاکستان کے حکمرانوں اورسیاسی لیڈرشپ پرزوردیاکہ وہ برصغیرکے عظیم ترمفادمیں اس عزم کیساتھ آگے بڑھیں کہ مسائل کے حل کیلئے راستوں کی تلاش میں آسانیاں پیداہوسکیں ۔انہوںنے کہاکہ جنگ وجدل ،سخت گیری اورہٹ دھرمی کی پالیسی سے آج تک کچھ حاصل نہیں ہوسکااورنہ آئندہ کچھ حاصل ہوگا۔پروفیسر بٹ نے دونوں ملکوں کے پالیسی سازوں کوعالمی سطح پررونماہورہی تبدیلیوں کافوری احساس وادراک کرنے کی صلاح دیتے ہوئے جنوب ایشیائی خطے کی حدودکے اندراورگردونواح میں وقوع پذیرصورتحال کوسمجھتے ہوئے اب تدبراورتدبیرکے بغیرکوئی دوسراراستہ نہیں ۔انہوں نے نتیجہ خیزمکالمے کومسئلہ کشمیرحل کرنے کاواحدذریعہ قراردیتے ہوئے کہاکہ ہندوپاک اس حقیقت کوبلاتاخیرتسلیم کریں کہ کشمیرکے مسئلے کاحل نکالنے کیلئے اب مذاکرات کے بغیرکوئی چارہ کارنہیں ۔انہوں نے اس حوالے سے کچھ تاریخی اورتلخ حقائق کامختصراحاطہ کرتے ہوئے واضح کیاکہ بھارت اورپاکستان بھلے کتنی بھی دشمنی کیوں نہ پالے رکھیں ،کتناجنگی سامان تیارکیوں نہ رکھیں ،کتنی سفارتی وسرحدی لڑائی کیوں نہ لڑیں ،کشمیرکے مسئلے کونہ دفنایاجاسکتاہے اورنہ ہی کسی طوربھی بھلایاجاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ کشمیرکوتاریخی رمزکے تناظرمیں سمجھناپڑیگا،اوروہ اس لئے کہ ایک جانب کشمیرکی غیرمنظم اورقلیل آبادی والی ریاست اوردوسری جانب دنیاکی دوسری منظم اورکثیرآبادی والے ملک بھارت کیساتھ سات دہائیوں پرمحیط پنجہ آزمائیوں کے باوجودیہ مسئلہ حل طلب ہی ہے۔پروفیسربٹ نے کہاکہ اب جبکہ صورتحال یکسربدل چکی ہے ،اسلئے حل کی تلاش میں وسعتوں کیساتھ آگے بڑھناپڑیگاتاکہ خطے میں امن بھی بحال ہواورتعمیروترقی کے خوابوں کی تعبیربھی ہو۔