سرینگر//جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے صدر ہندرام ناتھ کوند سے اپیل کی ہے کہ وہ اس وقت ملک کے مختلف حصوں میں تجارت،تعلیم ،سفر ،تفریح کی غرض سے گئے کشمیریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کیلئے اقدام کریں ۔کئی تجارتی ،ٹریول ،صنعتی ،سیاحتی ،باغبانی اور سول سوسائٹی تنظیموںکے اتحاد جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی کی میٹنگ میں جموں کے صوبائی کمشنر،صوبائی پولیس سربراہ اور ایس ایس پی جموں کی معطلی کا بھی مطالبہ کیاگیا۔ ممبران نے اس بات پر افسوس کااظہار کیا کہ وزیرداخلہ کی صدارت میں منعقدہ کل جماعتی میٹنگ میں ایک قرارداد پاس کئے جانے کے باوجود اتوار کو بھی ایسے واقعات کا ظہورہوا۔ممبران نے کہا کہ متعددریاستوں میں کشمیری طلباء کوماراپیٹا اورہراساں کیاگیااور وہ زبردست خوفزدہ ہیں ۔صدرہندکوان واقعات کانوٹس لینا چاہیے اوروزارت داخلہ اورریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرنی چاہیے کہ کسی کشمیری طالب علم ،تاجر یا مسافر کو نقصان نہ پہنچایاجائے۔انہیں ملک کے وزیراعظم اوردیگرسیاسی رہنمائوں کو بھی اشتعال انگیزتقاریر اور بیانات ، جن سے تشددکو ہوا مل جاتی ہے اور پہلے سے ہی مکدر ماحول کے اور زیادہ خراب ہونے کا اندیشہ ہو،سے روکناچاہیے۔ جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے جمعرات سے جموں میں معصوم کشمیریوں کے خلاف کئے گئے تشدد،لوٹ مارو آتشزنی واقعات کی عدالتی تحقیقات کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔کمیٹی نے ان واقعات کی روکتھام میں لاپرواہی برتنے پرجموں کے صوبائی کمشنر،صوبائی پولیس سربراہ اور ضلع پولیس سربراہ کی فوری معطلی کا بھی مطالبہ کیا۔قانون توڑنے والے جب کشمیریوں کی گاڑیوں کو نذرآتش کررہے تھے ،تو قانون نافذ کرنے والے ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے تھے۔ جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے ریاست کے گورنر سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ متاثرہ علاقوں میں حکام کو بھیجیں تاکہ وہ خوفزدہ کشمیریوں کی مدد کریں اور حالات کے معمول پر آجانے تک کشمیر واپسی کے خواہشمند طلباء اور دیگر لووگوں کو سہولیات بہم پہنچائیں ۔ جموں کشمیر سوشیواکنامک کارڈنیشن کمیٹی نے سول سوسائٹی،رضاکارتنظیموں ،مذہبی جماعتوں اور شہریوں جنہوں نے کشمیری طلباء اور دیگر لوگوں کی بوقت ضرورت مددکی ،کا شکریہ اداکیا۔