سرینگر/سرینگرمیں تاجروں کی انجمنوں نے سنیچر کو اعلان کیا کہ وہ لالچوک سرینگر میں آج تین بجے سے اپنی سرگرمیاں کشمیریوں پر جموں میںحملوں کیخلاف احتجاج کے طورروک دیں گے۔
مختلف تاجر انجمنوں کے نمائندوں نے کہا کہ وہ اپنے تجارتی ادارے تین بجے سے بند کریں گے۔
ادھر دہرادون میں مقیم کشمیری طالب علموں کو کرایہ داروں کی طرف سے کرایہ پر لئے گئے کمرے واپس لے لئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ جموں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق کشمیریوں اور مقامی مسلمانوں پر حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔
جموں میں گذشتہ روز اُس وقت کرفیو نافذ کیا گیا جب تشدد پر آمادہ بھیڑ نے شہر میں توڑ پھوڑ کی اور درجنوں گاڑیوں کو نقصان پہنچایا۔یہ مظاہرین لیتہ پورہ حملے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے مسلمانوں کی املاک کو نقصان پہنچانے لگے جس کے بعد صورتحال کو قابو کرنے کیلئے کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا۔
اس دوران جموں میں انٹرنیٹ سروس بھی معطل رکھی گئی ہے۔
گذشتہ روز جونہی جموں میں صورتحال بگڑ گئی تو فوج کو مدد کیلئے طلب کیا گیا جس نے شہر میں فلیگ مارچ کیا۔