عاصف بٹ
کشتواڑ // ضلع کشتواڑ میں اگائے جانے والے زعفران کو بلاآخر جیوگرافیکل انڈیکیشن (جی آئی) جیوگرافیکل انڈیکیشن رجسٹری نے ٹیگ مل گیا جسے علاقے کے کشتکاروں میں خوشی کی لہر پائی جارہی پے۔ ضلع انتظامیہ نے سرٹیفکیٹ کی تصویر سوشل میڈیا پلیٹ فارم X (سابقہ ٹویٹر) پر شیر کی۔ کشتواڑ زعفران کو پہلی بار جی آئی ٹیگ کیاگیا۔کشمیری زعفران کے ساتھ ٹیگ کیے گئے متعدد ایف پی او برانڈز اب سامنے آرہے ہیں گریڈ 1 کے طور پر تصدیق شدہ کیک پر آئسنگ۔۔کشمیر کے کچھ حصوں کے ساتھ جموں کے کشتواڑ علاقے میں زعفران کی کاشت کی جاتی ہے۔ زعفران کی سب سے مہنگی فصل جسے کمکم کے نام سے جانا جاتا ہے پہاڑی ضلع کشتواڑ میں بھی ایک اہم نقدی فصل اگائی جاتی ہے۔ زعفران کی کاشت ایک ثقافتی ورثہ ہے۔ زعفران کو جی ائی ٹیک ملنے پر کاشتکاروں کے چہروں پر خوشی دیکھی جارہی ہے۔ ایک کاشت کار غلام حیدر نے بتایاکہ کشتواڑ کا زعفران دنیا بھر میں مشہور ہے لیکن اسکی قیمت پہلے بہت کم ہوتی تھی اب ہمیں امید ہے کہ اسکی قیمت میں اضافہ ہوگا۔