عاصف بٹ
کشتواڑ// کشتواڑ کے قصبہ میں ایک مسافر و ایک ای رکشہ ڈرائیور کے مابین کرایہ زیادہ وصولنے کولیکر بحث دیکھنے کو ملی جس پر مسافر نے انتظامیہ سے کاروائی کا مطالبہ کیا۔یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب مسافر سے منی بس سٹینڈ سے نئے بس سٹینڈ تک محض 2کلومیٹر کے سفر کیلئے 100روپے وصول کیے گئے۔ مسافر کے مطابق ای رکشہ ڈرائیور کی جانب سے طلب کیا گیا کرایہ علاقے میں مختصر فاصلے کے سفر کے معیاری نرخوں سے کافی زیادہ تھا جس پر مسافر نے کرایہ کو ناجائز محسوس کرتے ہوئے ڈرائیور سے حد سے زیادہ کرایہ چارج کرنے کی وضاحت طلب کی جس پر ان میں بحث شروع ہوگئی۔ مسافر نے حکام سے مداخلت کرنے اور اس طرح کی مختصر سواریوں کے لیے کرایہ کے ڈھانچے کو منظم کرنے کی درخواست کی۔ حالیہ مہینوں میں مسافروں نے غیر منظم کرایوں اور قیمتوں میں مستقل مزاجی خاص طور پر مختصر فاصلے کے سفر کے لیے اسی طرح کے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ابھی تک مسافر کی طرف سے کوئی سرکاری شکایت درج نہیں کرائی گئی ہے لیکن اس واقعے نے خطے میں پبلک ٹرانسپورٹ سروسز پر سخت نگرانی کی ضرورت پر زوردیاہے۔حکام پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اس معاملے کو دیکھیں اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کریں کہ ای-رکشا ڈرائیو معیاری کرایہ کی شر ح پر عمل کریں۔ واضح رہے کہ ٹرانسپورٹ کمشنر نے ای رکشہ کیلئے دس روپے فی کلومیٹرکا کرایہ مقرر کیا ہے لیکن اسکے باوجودای رکشے چلانے والے اس پر عملدرآمد کرنے کوتیار نہیں ہیں۔