کشتواڑ //سرکار کے بہتر سڑک رابطوں کے دعووں کے باوجود ضلع کشتواڑ میں سڑکوں کی حالت بہت ہی خستہ ہے۔کشمیر اعظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے ان لوگوں نے کہا کہ سابقہ مخلوط سرکار کے دوران بھی ان علاقوں کی حالت میں کوئی سدھار نہیں ہوا تھا اور اب انہیں توقع تھی کہ موجودہ مخلوط سرکار میں وزیر برائے تعمیرات عامہ سنیل شرما ،جو کہ متعلقہ ضلع سے تعلق رکھتے ہیں ،ان سڑکوں کی حالت سدھارنے کی جانب توجہ دیں گے لیکن باوجود اسکے علاقہ کی ایک اہم سڑک کُلید۔پوہی براستہ ہُلڑ و ملحقہ دیہات سے گڑھوں کی زینت بن گئی ہے، اس سڑک پر جگہ جگہ گڑھے دیکھے جاتے ہیں۔علاقہ کے مکینوں نے دعوی کیا تھا کہ 2014کے اسمبلی انتخابات کے دوران سیاست دانوں نے اس سڑک کی مرمت کا یقین دلایا تھا ۔یہ سڑک کئی دیہات کو ضلع صدر مقام سے ملانے کا ایک اہم رابطہ ہے۔سڑک کی خستہ حلای سے لوگوں کو خصوصاً طلبا، ملازمین و دیگر راہ گیروں کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔کشتواڑ کے ایک باشندے انجیل سنگھ نے کہا ہے کہ حُکام سڑک کی مرمت کی جانب کوئی توجہ نہیں دیتے ہیں۔سڑک کی خستہ حالی اور ناقص بد رو سسٹم سے لوگوں کو کافی پریشانیاں ہوتی ہیں،خاص طور سے برسات مے موسم میں ۔اُنہوں نے کہا کہ ریکارڈ میں ہُلڑ گائوں 2009 سے ضلع کشتواڑ کاایک ماڈل گائوں ہے اور تب کی این سی۔کانگریس سرکار نے ا س پر1.20کروڑ روپے خرچ بھی کئے ہیں لیکن سڑکوں ،پانی کے پائپوں،اسٹریٹ لائٹوں ،سولر لائٹوںکے عدم دیکھ رکھ کیوجہ سے گائوں کی حالت نہایت ہی خراب ہوئی ہے۔ان لوگوں نے کہا ہے کہ سڑک کی خستہ حالی سے بعض اوقات گاڑیوں کو بھی نُقصان ہو رہا ہے ،خاص طور سے مریضوں کو ضلع ہسپتال کشتواڑ لینے کے دوران کافی مشکلات اُٹھانے پڑتے ہیں۔ایک مقامی ڈرائیور مدثر احمد نے کشمیر اعظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مسافر بردار گاڑیوں کو بھی سڑک کی خستہ حالی سے پریشانیاں ہو جاتی ہیں۔گائوں کے مکینوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر سے اس میں مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ لوگوں کو سہولیت ہو۔