کشتواڑ قصبہ میں12برسوں سے زیرتعمیر پارک تکمیل سے کوسوں دور

عاصف بٹ
کشتواڑ//کشتواڑ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے ضلع ہیڈکوارٹر کے اندر ضلع ترقیاتی کمشنر کے دفتر سے چند کلومیٹر دوری پر گزشتہ بارہ سال سے تعمیر ہورہی پارک ابھی تک نامکمل ہے جسکو لیکر مقامی لوگوں میں سخت ناراضگی ہے۔ قصبہ کشتواڑ میں شاہ فریدالدین بغدادیؒ کے آستانِ عالیہ کے بالکل قریب میں واقع قلعہ ٹاپ اپنے دور میں کافی مقبول ہوا کرتا تھا۔کہا جاتا ہے کہ راجائوں کے دور میں کشتواڑ کے مہاراجہ  خان پال نے اس مقام پر ایک گھر تعمیرکروایا تھا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کا وجود ختم ہو گیا اور اب جگہ پر صرف پتھر کا تخت ہی  موجود ہوتا تھا لیکن انتظامیہ اس وراثت کو بچانے میں ناکام ثابت ہوئی اور آج وہ بھی اس مقام سے غایب ہے۔ قلعہ ٹاپ اونچائی پر واقع ہونے کے سبب وہاں سے سیاح و مقامی لوگ قصبہ کشتواڑ کا دلفریب نظارہ کرسکتے ہیں اور پوری وادی کا بھرپور نظارہ لیا جاسکتا ہے۔ بارہ برس قبل کشتواڑ ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 132لاکھ روپے کی لاگت سے پارک بنانے کا کام سال 2009-2010 میں شروع کیا تھا اور اسے مکمل کرنے کا حدف 2012مقرر کیا گیاتھا لیکن بارہ سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود بھی یہ پارک ابھی تک نامکمل ہے ۔ابھی تک  اس پر کروڑوں روپے کی لاگت لگائی جاچکی ہے لیکن پارک میں دیوار، سیڑھیاں، Kiosk و راستے، بیت الخلا ء ،شیڈ و دیگر چھوٹے کاموں  کو مکمل کیا گا ہے لیکن گیٹ و دیگر کام ہنوز نامکمل ہے۔ اس پارک کی  خستہ حالت کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کروڑوں روپے کی رقم ضائع کر کے خزانہ عامرہ پر مزید بوجھ ڈالا جارہا ہے۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس پارک کو بنانے کے لئے ابھی تک لاکھوں روپے خرچ ہوچکے ہیںلیکن ابھی بھی نامکمل ہے،لکڑی کا خوبصورت ڈھانچہ یہاں پر بنایا گیا تھا جس میں لاکھوں روپے کی  قیمتی لکڑی لگائی گئی تھی جبکہ ٹایلیں و لوہے کے گرل لگائے گئے تھے،اب انھیں بھی توڑا گیا ہے جبکہ یہاں تعمیر کئے گئے کچھ باتھ روم کا کام بھی ادھورا ہی چھوڑا گیا ہے جس کواگرچہ گزشتہ سال مکمل کرلیا گیا لیکن دیگر کام ہنوز نامکمل ہے۔ اگرچہ اس پارک کی تعمیر کا کام مکمل ہونے کے دہانے پر تھا لیکن گزشتہ کئی سال سے بند پڑا تھا اور اب اسکی تعمیر ہورہی ہے ۔مقامی لوگوں نے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ وضلع ترقیاتی کمشنر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اس پارک کو جلد مکمل کرکے عام عوام کے لئے کھولا جانا چاہئے تاکہ اس سے ضلع کی خوبصورتی دوبالا ہواور لوگ قصبہ کا نظارہ کرسکیں۔تین سال قبل بھی متعلقہ محکمہ کے عہدیداروںنے بتایا تھا کہ فنڈس کی کمی کے سبب کام مکمل نہیں ہوپارہا ہے اوریقین دہانی کرائی تھی کہ اس پارک کو دوماہ کے اندر مکمل کرکے عوام کیلئے کھول دیا جائے گا لیکن آج تک یہ ممکن نہ ہوسکا اور اب بھی  متعلقہ محکمہ کے افسران یہی یقین دہانی کررہے ہیں کہ بہت جلد اسے مکمل کرکے عوام کیلئے کھولا جائے گا۔