سرینگر// حریت(گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے فوج، پولیس اور سی آر پی ایف کی طرف سے وادی کشمیر میں بالعموم اور کریم آباد پلوامہ، ترال، حاجن اور ہندوارہ میں بالخصوص نوجوانوں کے خلاف وسیع پیمانے پر کریک ڈاؤن اور نوجوانوں کے گھروں پر شبانہ چھاپہ ڈال کر انہیں گرفتار کرنے پر شدید ردّعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ کارروائیاں پی ڈی پی کے ’’گولی نہیں بولی‘‘ کے پُرفریب چہرے سے نقاب کُشائی ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر فوری طور ان پر روک نہیں لگائی گئی تو اس کے سنگین نتائج پرآمد ہوں گے جن کی تمام تر ذمہ داریاں پی ڈی پی اور ریاستی پولیس پر عائد ہوگی۔ انہوں نے پی ڈی پی کے رول کو گھناؤنا اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان لوگوں نے ’’گولی نہیں بولی‘‘، ’’قیدیوں کی رہائی‘‘ ، اور ’’آر ایس ایس کو روکنے ‘‘ کے پُرفریب نعروں کے نام پر لوگوں سے ووٹ حاصل کرکے اقتدار حاصل کرلیا، مگر اقتدار میں آنے کے بعدیہ پارٹی ریاست کے نہتے لوگوں کے خلاف ریکارڈ توڑ مظالم ڈھا رہی ہے۔ انہوں نے کریم آباد پلوامہ میں شبانہ کریک ڈاؤن کے دوران 5نوجوانوںبابر احمد، ظہور احمد، رافع عبداللہ، زبیر الاسلام اور معراج الدین کو گرفتار کرنے، لوگوں کی بلالحاظ عمر وجنس مارپیٹ، مکانوں اور گاڑیوں کی توڑ پھوڑ کے خلاف احتجاجی مظاہرین پر تشدد ڈھانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ گیلانی نے محمد اشرف صحرائی اور محمد اشرف لایا کو مسلسل نظربند کرنے، شاہ ولی محمد ، بشیر احمد قریشی، غلام محمد شاہ کو بند رکھنے کی کارروائیوں کو لاقانونیت اور غنڈہ گردی سے تعبیر کیا۔ حریت چیئرمین نے کہا کہ منظور احمد نجار پانزن، بشارت احمد میر مُنِ پپئی اور عاشق حسین بٹ ایچھ گام جو پچھلے 5سال سے مسلسل مقید ہیں، پولیس ان کی رہائی کو ممکن بنانے میں اڑچن پیدا کررہی ہے۔