نئی دہلی/ کرکٹ کی تاریخ میں ٹاس کی سب سے پرانی روایت اپنی شکل میں برقرار رہے گی جبکہ بال ٹیمپرنگ اور ذاتی طور پر غلط برتاؤ کرنے والے کھلاڑیوں کو سخت سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کی کرکٹ کمیٹی نے اپنی سفارشات میں ٹا س کا باس بنے رہنا تسلیم کیا ہے ۔ ٹاس کی روایت جولائی 2019 سے شروع ہونے والی عالمی ٹسٹ چمپئن شپ کے دوران برقرار رہے گی۔ کرکٹ کمیٹی نے ٹاس کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ بھی سفارش کی ہے کہ چمپئن شپ کے دوران سیزیز کے لئے نہیں بلکہ میچوں کے لئے پوائنٹ دیئے جائیں گے ۔ اس کے علاوہ بال ٹیمپرنگ اور ذاتی طور پر غلط برتاؤ کرنے پر سخت سزا کا التزام رکھا گیا ہے ۔چیف ایگزیکٹو کی کمیٹی جون میں ان تجاویز پر غور و خوض کرے گی جس کے بعد آئی سی سی بورڈ انہیں اپنی حتمی منظور دے گا۔ ہندوستان کے سابق کپتان انل کمبلے کی صدارت والی کرکٹ کمیٹی نے یہ سفارشات کی ہیں۔پچ کے بارے میں گھریلو بورڈ کے ذریعہ موافق حالات تیار کرنے اور اپنی پسند کی پچ بنانے کے معاملوں پر کافی فکر ظاہر کی گئی تھی اور گھریلو بورڈ کا ایڈوانٹیج ختم کرنے کے مقصد سے یہ تجویز لائی گئی تھی کہ ٹاس کو ہی ختم کردیا جائے اور مہمان ٹیم پر فیصلہ چھوڑ دیا جائے کہ اسے پہلے فیلڈنگ کرنی ہے یا بیٹنگ۔لیکن کمیٹی نے کہا کہ ٹاس ٹسٹ کرکٹ کی تاریخ کا سب سے اٹوٹ حصہ ہے اور یہ اس کی پرانی روایتوں سے وابستہ رہا ہے ۔ کمیٹی نے اس معاملے پر غور و خوض کرنے کے بعد ٹاس کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے ۔آئی سی سی نے ایک ریلیز میں یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ خراب پچ بنانے سے کسی بورڈ کو روکنے کے لئے سب سے بہتر طریقہ یہ ہوگا کہ اگر میچ رد کیا جاتا ہے تو مخالف ٹیم کو پوائنٹ دیئے جائیں۔ لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ کرکٹ کمیٹی نے اس تجویز کی حمایت کی ہے یا نہیں۔کمیٹی نے چمپئن شپ کے دوران جیت، ہار یا ڈرا پر ابھی پوائنٹ مقرر نہیں کئے ہیں لیکن اس کا ماننا ہے کہ ڈرا بھی جیت پر ملنے والے ایک تہائی پوائنٹ کی صورت گنا جانا چاہیے ۔ کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ پوائنٹ سیریز جیت پر نہیں بلکہ ہر میچ پر دیئے جانے چاہیئے ۔ اس کے تحت ڈرا جیت کا تناسب 0.33:1 ہونا چاہیے ۔کرکٹ کمیٹی نے حال کے آسٹریلیا کے جنوبی افریقہ دورے میں بال ٹیمپرنگ سے اٹھنے والے تنازع اور اسی سیریز کے دوران کھلاڑیوں کے برے سلوک کے واقعات کو سنجیدگی سے لیا ہے ۔ بال ٹیمپرنگ کے دوران آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر، اسٹیون اسمتھ اور کیمرون بین کرافٹ پر ایک ایک برس اور نو مہینے کی پابندی لگائی گئی ہیں۔ اسی سیریز کے دوران جنوبی افریقہ کے کیونٹن ڈی کاک اور کیگسیوں ربادا پر میدان میں برا برتاؤ کرنے کے الزام لگائے گئے تھے ۔میٹی نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ایسے واقعات پر بھاری جرمانہ اور سزا دی جانی چاہیے ۔ کمیٹی کی یہ بھی سفارش ہے کہ میچ ریفری سزا کو کم یا زیادہ بھی کرسکتے ہیں۔کمیٹی نے کہا کہ ہم سبھی کو یہ محسوس کرنا چاہیے کہ ذاتی طور پر برا سلوک اور گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اس کھیل کے سنگین جرم ہیں اور ان سے سختی سے نپٹا جانا چاہیے ۔