بلال فرقانی
سرینگر// انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے منگل کو جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن گھوٹالے میں جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ کے خلاف ایک ضمنی چارج شیٹ داخل کی۔ایک خصوصی عدالت نے شکایت کا نوٹس لیا اور ملزمین کو 27 اگست 2022 کو خصوصی عدالت میں پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے ہیں۔سرکاری بیان میں کہا گیا”ڈائریکٹوریٹ آف انفورسمنٹ (ED) نے منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ 2002 (PMLA) کی دفعات کے تحت خصوصی PMLA کورٹ، سرینگر میں ڈاکٹر فاروق عبداللہ، احسن احمد مرزا، میر منظور غضنفر اور دیگر کیخلاف4 جون 2022 کو ایک ضمنی استغاثہ کی شکایت درج کرائی ہے‘‘۔
ای ڈی نے ایک بیان میں کہا کہ ضمنی استغاثہ کی شکایت سے پہلے 28 فروری 2020، 18 دسمبر 2020 اور 25 فروری 2022 کو تین عارضی اٹیچمنٹ کے احکامات جاری کیے گئے تھے، جس میں ڈاکٹر عبداللہ کے 21.55 کروڑ روپے ، مرزا کے بیٹے، میر منظور غضنفر اور احسن احمد مرزاکے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثوں کو منسلک کیا گیا تھا۔یہ کیس جموں و کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن کے فنڈز کو غیر متعلقہ فریقوں کے مختلف ذاتی بینک کھاتوں میں منتقل کرنے اور ایسوسی ایشن کے عہدیداروں سمیت بینک کھاتوں سے غیر واضح نقد رقم نکالنے سے متعلق ہے۔ای ڈی نے سنٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن (سی بی آئی) کی طرف سے 11 جولائی 2018 کو داخل کی گئی چارج شیٹ کی بنیاد پر منی لانڈرنگ کی تحقیقات شروع کی۔ 21 ستمبر 2015 کو جے کے سی اے کے چھ عہدیداروں کے خلاف رنبیر پینل کوڈ (RPC) کے سیکشن 120-B، 406 اور 409 کے تحت ملزمین کو 43.69 روپے کا غلط فائدہ پہنچانے کے لیے مقدمہ درج کیا گیا۔اس معاملے میں ای ڈی کے ذریعہ اب تک 51.90 کروڑ روپے جرم کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں سے 21.55 کروڑ روپے کے اثاثوں کو ای ڈی نے منسلک کیا ہے۔قبل ازیں ای ڈی نے جے کے سی اے کے اس وقت کے خزانچی احسن احمد مرزا کو 4 ستمبر 2019 کو گرفتار کیا تھا اور ان کے خلاف یکم نومبر 2019 کو استغاثہ کی شکایت درج کی گئی تھی جس میں مقدمہ چل رہا ہے۔