محمد بشارت
کوٹرنکہ //ضلع ریاسی کے سب ڈیژون مہور کی سڑکیں مقامی آبادی کیلئے پریشانی کا باعث بنتی جا رہی ہیں ۔پنچایت حلقہ طولی کے لوگوں نے محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے خلاف شدید ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سال 2018میں محکمہ پی ایم جی ایس وائی نے طولی تا پھگولی سڑک کا کام شروع کیا تھا تا ہم 6سال میں سڑک کا ارتھ ورک بھی مکمل نہ ہوسکا اور سڑک مقامی آبادی کو راحت دینے کے بجائے عذاب دے رہی ہے ۔مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سڑک پر پیدل چلنا بھی مشکل ہے اور سڑک ہونے کے باوجود بھی انہیںبیمار شخص کو طولی سے چارپائی پر اٹھا کر ضلع راجوری کے بلاک بدھل کے ترن علاقہ میں پہنچانا پڑتاہے جس کے بعد علاج کے لیے اسے جی ایم سی راجوری لے جایا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوںنے سینکڑوں بار اس سڑک کے متعلق محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے ایگزیکٹیو انجینئر ،اسسٹنٹ ایگزیکٹیو انجینئر اور جونیئر انجینئر سے بھی بات کی لیکن کسی نے ان کی نہیں سنی ۔انہوں نے کہا کہ ٹھیکیدار کو بلیک لسٹ کیا جائے اور سڑک کے کام میں سرعت لائی جائے تاکہ لوگوں کو مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ انہوں نے کہاکہ برسات کے دوران سڑک کا سارا پانی لوگوں کے گھروں اور زمینوں میں داخل ہوتا ہے۔ مقامی لوگوں نے ایل جی انتظامیہ کے ساتھ ساتھ ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی سے پر زور مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جس مقصد کے لیے سڑک کی تعمیر شروع کی گئی تھی، وہ مقصد پورا نہ ہوسکا ۔انہوں نے کہا کہ جلد از جلد محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے آفیسران کو متحرک کیا جائے اور سڑک کا کام شروع کیا جائے۔