کرالہ پورہ (کپوارہ)//جمعہ کونستہ چھن گلی پر بر فانی تودو ں کے قہر میں زندہ دب جانے والوں 10لاشیں نکالیں گئیں ۔ اس طرح بیکن آفیسر سمیت 3الگ الگ واقعات میں ایک ہی جگہ پر مرنے والوں کی تعداد 11ہوگئی ہے۔مرنے والوں میںایک سالہ معصوم بچی اوراسکی ماں کے علاووہ میاں بیوی شامل ہیں۔ایک 10سالہ بچے سمیت 2کو زندہ نکالا گیا۔
ہلاکتیں
ایس ایچ او کرالہ پورہ وسیم احمد ، جوجائے واردات پر موجود تھے، نے کشمیر عظمیٰ کو بتا یا کہ برفانی تودوں کی وجہ سے پیش آنے والے حادثات پیش کی اطلاع ملتے ہی انکی سربراہی میں بچائو کارروائیوں کی ایک ٹیم روانہ ہوئی جس نے جمعہ کی شام گئے دیر ایک10سالہ بچہ ننھا ولد نصیر احمد پرے کو زندہ نکالا اور دوران شب ہی 12گھنٹوں کے بعد قلمونہ رامحال سے تعلق رکھنے والے ایک بک سیلر کو بھی زندہ نکالا گیا جن کو علاوج و معالجہ کے لئے سب ضلع اسپتال کپوارہ روانہ کیا گیا ۔ایس ایچ او کرالہ پورہ کے مطابق اگرچہ دوران شب موسم کی ناسازگار حالت اور گہرے دھند کی وجہ سے بچائو کارروائی میں مشکلات پیش آئے تاہم کارروائی جاری رہی اور پولیس اور فوج کے اہلکار رسیوں کے ذریعے 2سو فٹ گہرے نالہ میں اترے جہا ں مسافر گا ڑی دب گئی تھی ۔انہو ں نے مزید بتا یا کہ بر فانی تودوں کے واقعات میں کل ملاکر12مسافر لاپتہ تھے جن میں ایک 10سالہ بچہ سمیت دو کو زندہ نکالا گیا تاہم 10مسافر ہفتہ کی صبح تک لاپتہ تھے ۔بچائو کارروائی کے دوران پہلے 3مسافرو ں کی لاشیں بر آمد کی گئیں تاہم سنیچر 3بجے تک تمام لاپتہ فراد کی نعشو ں کو نکالا گیا۔ جن میںایک سالہ معصوم بچی اور اس کی ما ں اور3خواتین بھی شامل ہیں ۔اس سانحہ میں مرنے والو ں کی شنا خت شکیلہ بیگم زوجہ عبد الرحیم پرے ساکن سیلمان ٹنگڈار ،فرید حسین شاہ ولد محمود شاہ ساکن چھمکوٹ، اس کی اہلیہ شازیہ بانو (چمپن النساء)چھمکوٹ ،فا ضل حسین شاہ ولد سرور شاہ ساکن چھمکوٹ ،محمد الطاف چک ولد سمندر چک ساکن نو پورہ ٹنگڈار ،ماسٹر عبد الرشید جو ،غلام حسین شاہ ولد میر احمد شاہ ساکن چھمکوٹ ،شفقت بیگم زوجہ مقبول حسین شاہ ساکن گنڈی سیداں ،اس کی معصوم بیٹی1سالہ امینہ مقبول اور ناہدہ بانو دختر بشیر احمد کے بطور ہوئی ہے ۔
واقعہ کیسے ہوا؟
جمعہ کو سرحدی ضلع کپوارہ کے بالائی علاقوں میں بھاری برف باری کے با وجود چوکی بل کرناہ سڑک گا ڑیو ں کی آ مد و رفت کے لئے کھلی تھی تاہم چوکی بل کرناہ شاہراہ پر متعدد مقامات پر بر فانی تو دے گر آئے اور اسکی زد میں آکر 3المناک واقعات رونما ہوئے ۔کپوارہ سے کرناہ جارہی سو مو گا ڑی زیر نمبر JK09A/3249جب نستہ چھن گلی (سادھنا ٹاپ ) کے قریب خونی نالہ کے نزدیک پہنچ گئی تو اس مقام پر پہلے ہی ایک اور سومو گاڑی میں سوار3مسافر بر فانی تودے کے نیچے دب گئے تھے جو پیدل کرناہ کی طرف چل پڑے تھے ۔بتا یا جاتا ہے کہ جو ں ہی 9 مسافرو ں سے بھری سو مو گاڑی وہا ں پہنچ گئی تو ڈرائیور سڑک کی حالت جاننے کے لئے نیچے اترا۔ جب وہ واپس آیا تو انہو ں نے سو مو گا ڑی کو وہاں نہیں پایا کیونکہ اسی اثناء میں سومو گاڑی ایک بھاری برفانی تودے کی زد میں آکر گہرے نالہ میں جا گری تھی ۔اسی دوران بیکن کی گاڑی پر بھی ایک بھاری بھرکم برفانی تودا گرا جس کے نتیجے میں اس میں سوار جونیئر انجینئر ایم پی سنگھ اسکی زد میں آیا اور شدید زخمی حالت میں اسے بچا کر اسپتال پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھا۔
کرناہ میں صف ماتم
ان المناک واقعات میں جب مر نے والوں کی لاشوں کو ٹنگڈار پہنچایا گیا تو وہا ں کہرام مچ گیا اور ہر طر ف آ ہ و فغان کے مناظر دیکھے گئے جبکہ خواتین سینہ کوبی کرتے ہوئے اپنے عزیو ں کو دیکھنے کے لئے ٹنگڈار پہنچ گئیں ۔کرناہ اور اسکے ملحقہ علاقوں کے10شہریوں کی ہلاکت سے کر ناہ وادی میں پوری فضا غم ناک بنی ہوئی ہے اور ہر طرف مردو خواتین سینہ کو بی کرتے ہوئے نظر آئے ۔اس واقعہ میں چھمکوٹ نامی گائوں کے میاں بیوی سمیت 4افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں۔کرناہ میں سینکروں لوگ جمع ہوئے اور انہوں نے احتجاجی مظاہرے کئے۔وہ مطالبہ کررہے تھے کہ کرناہ کیلئے جو ٹنل بنانے کی تجویز ہے اس پر عملدرآمد کیا جائے ۔انہوں نے موجودہ سرکار سے مطالبہ کیا کہ ٹنل کی تعمیر کر کے کرناہ کی آبادی کو موت کے چنگل سے بچا لیا جائے۔