سرینگر //کرناہ کپوارہ شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر کا معاملہ مسلسل طول پکڑتا جا رہا ہے اور آج بھی کرناہ میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کراحتجاجی مظاہرے کئے اور مانگ کی کہ اس حوالے سے فی الفور اقدامات کئے جائیں ۔اس دورا ن کرناہ ۔کپوارہ شاہراہ کو سوموار کی شام گاڑیوں کی آمدورفت کیلئے بحال کر دیا گیا۔ کرناہ کواڈی نیش کمیٹی نے کرناہ کپوارہ شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر کے مطالبہ کو لیکر سوموار کو ہڑتال کی کال دی تھی جس کے سبب پورے کرناہ میں کاروباری سرگرمیاں معطل رہیں جبکہ ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب رہا ۔صبح ہی سینکڑوں لوگ ٹنگڈار پہنچے جہاں سے انہوں نے ایک ریلی نکالی جو ٹنگڈار بازار سے تحصیل ہیڈکواٹر تک پہنچی جہاں مظاہرین دھرنے پر بیٹھ گئے اور ’ہماری مانگیں پوری کرو ، کرناہ کپوارہ شاہراہ پر ٹنل تعمیر کرو ، ’ہم کیا چاہتیٹنل ٹنل‘ کے نعرے بھی بلند کئے ۔مظاہرین کا کہنا ہے کہ اگر اس بار کرناہ۔ کپوارہ شاہراہ پر ٹنل کی تعمیر نہیں ہو سکتی تو پھر کبھی نہیں ہو گی لہذا علاقے میں اس کیلئے احتجاج اور دھرنوں کا سلسلہ مسلسل جاری رہے گا ۔کشمیر عظمیٰ کے ساتھ بات کرتے ہوئے مظاہرین نے مزید بتایا کہ ہر سال شاہراہ پر قیمتیں جانوں کا زیاں ہوتا ہے اور یہاں کے لوگوں کی مانگ یہ شروع سے رہی ہے کہ قیمتیں جانوں کے زیاں کو روکنے کیلئے علاقے میں ایک ٹنل تعمیر کی جائے تاہم لوگوں کو آج تک صرف یقین دہانیاں ہی کرائی گئیں عملی طور پر ٹنل کے حوالے سے کوئی اقدامات نہیں کئے گے ۔معلوم رہے کہ سادھنا ٹاپ کے نذدیک حالیہ دنوں برفانی تودے کی زد میں آکر ہلاک ہوئے 10عام شہریوں کی ہلاک کے بعد کرناہ میں ٹنل کی تعمیر کا معاملہ ہر گزرتے وقت کے ساتھ طول پکڑتا جا رہا ہے کیونکہ جہاں مقامی لوگ سڑکوں پر ہیں وہیں سیاسی لیڈران کی نیندیں بھی حرام ہو گئی ہے جہاں کرناہی عوام کو ریاستی سرکار نے یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ علاقے میں ٹنل کی تعمیر کے حوالے سے مرکز سے بات کی جا رہی ہے وہیں ،ممبر اسمبلی کرناہ ایڈوکیٹ راجہ منظور اور ایم ایل سی جاوید احمد مرچال کی قیادت میں ایک علیٰ سطحی وفد نے بھی دلی جانے کا فیصلہ لیا ہے تاکہ ٹنل کے حوالے سے مرکزی سرکار کے ساتھ معاملہ اٹھایا جا سکے اس بیچ کرناہ کواڈی نیشنل کمیٹی نے تب تک احتجاج جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جب تک نہ مرکز کی جانب سے کوئی یقین دہانی نہیں کرائی جاتی ۔اس دوران کرناہ کپواڑہ شاہرہ کو سوموار کے روز لوگوں کے احتجاج کے بعدبحال کر دیا گیاسوموار کی صبح مسافروں اور ٹرانسپوٹروں نے چوکی بل میں احتجاجی مظاہرے کئے تھے جس کے بعد گاڑیوں کو سوموار کی شام دیر گے چلنے کی اجازت دی گئی ۔