اسلام آباد//گرو نانک کے جنم دن کے موقعے پر28نومبر کو سکھ یاتریوںکیلئے کرتار پور سرحد کھولنے کی کاروا ئی کو تاریخٰ قراردیتے ہو ئے پاکستان کے وزیرخارجہ نے کہا کہ خیر سگا لی جز بے کے تحت پاکستان کی وفاقی حکومت نے یہ اقداماٹھا یا اور بھارت کی مرکزی حکومت کی جانب سے مثبت جواب سا منے آ نے کے بعد برف پگھلنے کے بھی امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور دونوں ملکوں کے ما بین بہتر تعلقات کی امید کی جاسکتی ہیں ۔ پاکستا ن خطے میں امن ترقی ،خوشحالی کاضا من ہے او ربھارت سمیت تمام پڑوسی ملکوںکیسا تھ برابری کی بنیاد پر بہتر تعلقات کا متمنی رہا ہے دباؤ دو نس دھمکیاں ماضی میں اور نہ مستقبل میںقبول کریگے بلکہ ایک پڑو سی ملک کی حیسیت سے اپنا کردارادا کرتے رہے گے ۔اے پی آ ئی کے مطابق ایک انٹرویو دیتے ہو ئے پاکستان کے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے گرو نانک دیو جی کی یوم پیدا ئش کے موقعے پرکرتار پور سرحد کو کھو لنے کی کاروا ئی کو تاریخی قرار دیتے ہو ئے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم 28 نومبر کو ایک سادہ اور پروقار تقریب کے دورا ن سکھ یاتریوںکی سہولیت اور انہیں نانکانہ صاحب کی یاترا کر نے اور اپنے مذہبی فرائض انجام دینے کیلئے سرحد کو کھولنے کھولنے جا رہے ہیں ۔پاکستا نی وزیرخا رجہ نے کہا کہ بھارت کی مرکزی ھکومت کی جانب سے مثبت جواب سا منے آنے کے بعد دونوںمما لک کے درمیان جوکشید گی اور تناؤ کا ماحول بنا ہوا ہے ختم ہونے کے امکانات بھی دکھا ئی دیرہے ہیں ۔پاکستا نی وزیرخا رجہ نے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ ہمیشہ برابری کی بنیاد پرتعلقات کو استوار کر کے خطے میں امن ،ترقی اور خوشحال کے متمنی رہے ہیں اور پاکستان نے ہمیشہ مسا ئل کو بات چیت کے ذریعے حل کرا نے کی پہل کی ہے تا ہم ہمسا یہ ملک کی جانب سے کبھی بھی مثبت جواب نہیں ملا ۔وزیرخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سا لانہ اجلاس کے دوران پاک بھارت وزرا ء خارجہ کی ملاقات نہ ہونا دو نوں ممالک کیلئے ایک ب ہت بڑادھچکا تھا ۔