سرینگر// کان کنی کی سرگرمیوں پر پابندی اٹھا نے کا مطالبہ کرتے ہوئے کریشر مالکان ،مزدروں اورٹپر ڈرائیور وں نے پریس کالونی لالچوک میں احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اگر انکے مطالبات کو نہیںپورا نہیں کیا گیا تو وہ غیر معینہ بھوک ہڑتا ل شروع کرینگے۔ وائن کھر یو پلوامہ سے آ ئے کان کنوں، کریشر مالکان ٹرانسپورٹروں نے کہا کہ اس صنعت پر پابند ی عائد کرنے سے بالواسطہ یا بلا واسطہ ہزاروں لوگ متاثر ہوگئے ہیں۔ مظاہرین نے کہا کہ اس صنعت پر پابند ی عائد کرنے سے 5 ہزار لوگ بے روز گار ہوگئے ہیں اور اب ہم نان شبیہ کیلئے ترس رہے ہیں یہاں تک ہمارے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہورہی ہے۔ مظاہرین نے کہا کہ اس صنعت پر پابند ی عائد کرنے سے عام تعمیرات کے ساتھ ساتھ سر کار ی کاموں پر بھی برے اثرات مرتب ہوئے ہیں۔مظاہرین نے کہا کہ اگر سر کار کہتی ہے کہ سر ینگر کو سمارٹ سٹی کے طور پر تعمیر کرنی ہے تو اس کے لئے کہاں سے میٹر یل دستیاب ہو گا؟مظا ہرین نے خبراد کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات جلداز جلد پورے نہیں کئے گئے تو آ نے والے دنوں میں جموں وکشمیر کے لیفٹنٹ گورنرہاوس کے باہر غیر معینہ مدت کیلئے بھوک ہڑتا ل شروع کریںگے۔