پرویز احمد
سرینگر //وادی میں کانگڑی سے ہونے والا کینسر کافی تیزی سے پھیل رہا ہے۔وادی میں پچھلے5سال کے دوران جلد کی کینسر کے 400مریضوں کا اندراج ہوا ہے جن میں زیادہ تر افراد کانگری کا زیادہ استعمال کرنے سے کینسر کا شکار ہوئے ہیں۔ سٹیٹ کینسر انسٹی ٹیوٹ کے شعبہ ریڈیشن آنکولوجی کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر شق القمر وانی کا کہنا ہے کہ کانگری کی وجہ سے پٹھوں میں کینسر ہوتا ہے اور یہ بیماری جلد میں ہونے والے کینسر کے اقسام میں سب سے زیادہ خطر ناک ہوتی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ کینسر زیادہ تری پیٹ کے نچلے حصے اور ٹانگوں کے اوپری حصے کو متاثر کرتا ہے کیونکہ زیادہ تر اسی جگہ پر لوگ کانگری کا استعمال کرتے ہیں۔ شق القمر نے کہا ’’ کانگری صرف کشمیر میں بنائی جاتی ہے اور اسکا زیادہ تر استعمال بھارت میں ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگری کی وجہ سے پیٹ کے نچلے حصے میں گرمی سے ہونے والے زخموں کے ارد گرد کالا نشان پڑتا ہے جس کو ہم ‘erythema ab igne’یعنی آگ سے پیدا ہونے والے نشان کہتے ہیں جو خود بھی کینسر ہونے سے قبل کی نشانی ہے۔ ڈاکٹر قمر نے کہا’’ اگر ان کو بغیر علاج کے چھوڑا جاتا ہے تو یہ نشان بڑھتے ہے اور بعد میں ان میں خراش اور پیپ نکلنا شروع ہو جاتا ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ان کیسوں میں اضافہ افسوس ناک ہے۔ ڈاکٹر قمر نے بتایا ’’پچھلے 5سال کے دوران جلد کے کینسر کے 400مریضوں کا اندراج ہوا ہے جن میں کانگری کینسر مریضوں کی ایک بڑی تعداد بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمیافتہ آبادی اس بیماری کے بارے میں کافی جانکاری ہے۔وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع سے تعلق رکھنے والے 75سالہ عبدالغنی نے بتایا ’’دو سال قبل کانگری کے استعمال سے مجھے کچھ جلنے کے نشان کانگری کے استعمال سے ہوئے تھے لیکن میں نے گھریلوں نسخے استعمال کئے مگر ان سے کوئی فرق نہیں پڑا ، تو بہتر علاج کیلئے میں نے ماہر امراض جلد کو دکھا یا لیکن جلد کے ڈاکٹر نے ماہر سرطان سے معائنہ کرانے کا مشورہ دیا ۔ عبدلغنی نے کہا ’’ مجھے کئی ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیاگیا لیکن میں حیران ہوگیا جب ڈاکٹروں نے بتایا کہ جلنے کے نشان کینسر کی ابتدائی علامت ہے۔ عبدالغنی نے کہا کہ ڈاکٹروں نے مجھے ریڈیو تھراپی شروع کرنے کا مشورہ دیا جس کے بعد مجھے کافی راحت ملی لیکن وہ دیگر مسائل کی وجہ سے کافی کمزور دیکھنے لگے ہیں۔ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز صورہ میں شعبہ ریڈینٹ آنکولوجی کی سربراہ ڈاکٹر افروز نے کہا ’’کینسر کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن کانگری کے کینسر کے اعداد و شمار کے بارے میں ریکارڈ دیکھ کر ہی کچھ بتا سکتی ہوں‘‘۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں جلد میں ہونے والے کینسر کی بڑی وجہ کانگری ہے۔ ڈاکٹر فر افروز نے بتایا ’’ شہری علاقوں میں اب کانگری کے علاوہ دیگر الیکٹرونک آلات کا استعمال ہورہا ہے لیکن دیہی علاقوں میں ابھی بھی سردیوں کے دوران خود کو گرم رکھنے کا واحد طریقہ کانگڑی ہے۔