کانگریس کے ’چلو راج بھون مارچ‘،کئی ریاستوں میںمتعددلیڈر اور کارکن حراست میں

بنگلورو// نیشنل ہیرالڈ اخبار کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا استعمال کرتے ہوئے کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور سونیا گاندھی کو مبینہ طور پر ہراساں کرنے کے الزام میں جمعرات کو گورنرہاؤس کا گھیراؤ کرنے والے کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو پولس نے گرفتار کرلیا۔بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان شہر کے کوئنز روڈ پر واقع کے پی سی سی دفتر سے گورنر ہاؤس کا گھیراؤ کرنے جارہے تھے ۔لیس نے مداخلت کرتے ہوئے مسٹر سدارامیا، کرناٹک پردیش کانگریس کے صدر ڈی کے ۔ شیوکمار، قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر بی کے ۔ ہری پرساد سمیت کئی کانگریس لیڈروں کو حراست میں لے لیا۔ سینکڑوں دیگر مظاہرین کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ادھرکرناٹک پولیس نے کانگریس لیڈروں کو ’راج بھون چلو‘ تحریک کرنے سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔ مودی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہے اپوزیشن کے لیڈر سدارمیا، ریاستی کانگریس صدر ڈی کے شیوکمار، قانون ساز کونسل میں حزب مخالف لیڈر بی کے ہری پرساد اور کانگریس اراکین اسمبلی نے ہزاروں پارٹی کارکنان کے ساتھ بنگلورو میں کے پی سی سی ہیڈکوارٹر سے گورنر کی رہائش تک احتجاجی مارچ شروع کیا۔ حالانکہ پولیس نے انھیں بنگلورو کے بال کندری سرکل کے پاس ہی روک دیا۔ کانگریس لیڈر یہاں سڑک پر بیٹھ گئے اور برسراقتدار بی جے پی کے خلاف نعرے بازی کرنے لگے۔ بعد میں پولیس نے انھیں حراست میں لے لیا۔گواہ میں راج بھون کے سامنے احتجاج کر رہے کانگریس کے کئی رہنماوں کو حراست میں لے لیا گیا جن میں گوا یونٹ کے پارٹی صدر امت پاٹکر بھی شامل ہیں۔ منی پور میں پارٹی کے کرکنان نے جمعرات کو راج بھون کے سامنے احتجاج کیا۔ریاستی کانگریس صدر میگھ چندرکی قیادت میں بڑی تعداد میں کانگریس کارکنان راج بھون کے سامنے جمع ہوئے اورمظاہرہ کیا۔اس موقع پرمسٹر میگھ چندرا نے کہا کہ مرکز میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی قیادت والی حکومت کانگریس صدر سونیا گاندھی اور مسٹر راہل گاندھی سمیت اپوزیشن لیڈروں کوای ڈی کے ذریعے ہراساں کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ انہوں نے زور دیا کہ کانگریس پارٹی اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے سرکاری مشینری کے غلط استعمال کے خلاف ہے ۔