عظمیٰ نیوز سروس
جموں//عوام کو گمراہ کرنے کے لیے کانگریس پارٹی پر سخت حملہ کرتے ہوئے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نےکہا کہ حقیقت یہ ہے کہ کانگریس نے جموں و کشمیر میں ریزرویشن دینے سے انکار کیا تھا جبکہ بی جے پی نے نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد دیا۔ایک قومی نیوز چینل کو ایک خصوصی انٹرویو میں، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ یہ کانگریس پارٹی کو جواب دینا ہے کہ اس نے جموں و کشمیر میں درج فہرست قبائل کو سیاسی ریزرویشن کیوں نہیں دی۔ انہوں نے کہاکہ یہ خالصتاً ووٹ بینک کے لحاظ سے ہے کہ درج فہرست قبائل کو ریزرویشن نہیں دی گئی، جو ملک کے باقی حصوں میں دستیاب تھا کیونکہ کانگریس پارٹی انہیں جموں و کشمیر میں اپنے ووٹ بینک کا حصہ نہیں سمجھتی تھی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں جاری اسمبلی انتخابات ایس ٹی ریزرویشن کے ساتھ ہونے والے پہلے انتخابات ہیں اور اس کا کریڈٹ پوری طرح سے وزیر اعظم نریندر مودی کو جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جب کانگریس اور نیشنل کانفرنس یہ کہتے ہیں کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں تو وہ ان تمام دفعات کو پلٹ دیں گے، تو یہ کہنے کے مترادف ہے کہ وہ نریندر مودی کی قیادت والی بی جے پی حکومت کی طرف سے درج فہرست قبائل کو دیے گئے سیاسی ریزرویشن کو بھی واپس لے لیں گے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے الزام لگایا کہ مرکز اور جموں و کشمیر میں کانگریس کی حکومتوں نے سماج کے بعض طبقات کو غیر انسانی اور آئینی امتیازی سلوک کے طور پر عام اور معمول کے جائز حقوق بھی نہیں دیے۔انہوں نے والمیکی برادری کی مثال پیش کی جنہیں دیگر برادریوں اور پاکستان سے آنے والے پناہ گزینوں کی طرح مساوی حقوق سے محروم رکھا گیا تھا جنہیں مودی حکومت کی جانب سے 70سال سے پہلے نہ تو شہریت کے حقوق دیئے گئے اور نہ ہی ووٹنگ کا حق۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خبردار کیا، اگر کبھی بھی کانگریس جموں و کشمیر میں اقتدار میں آتی ہے، تو وہ نہ صرف ریزرویشن واپس لے گی بلکہ آرٹیکل 370 اور 35A کو بحال کرکے ہماری بیٹیوں کے جائیداد کے حقوق اور ہمارے مہاجر بھائیوں کے شہریت کے حقوق کو بھی چھین لے گی۔ریاست کا درجہ دینے کے بارے میںڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ اپوزیشن کچھ مانگ رہی ہے جو پہلے ہی منظور اور اعلان کیا جا چکا ہے۔ جب پی ایم مودی سے کم کسی نے ڈوڈہ اور اس سے پہلے سری نگر میں عوامی جلسوں میں یہ کہا تھا کہ ریاست کا اعلان ہونے والا ہے اور وزیر داخلہ نے پارلیمنٹ میں ایک سے زیادہ بار یہی بات دہرائی ہے تو اس میں پوچھنے کی کیا بات ہے۔انہوں نے کہا کہ شاید اپوزیشن لیڈروں کا خیال ہے کہ جب باضابطہ احکامات جاری ہوں گے تو وہ کریڈٹ لیں گے لیکن نئے منظر نامے میں یہ پرانی چال کام نہیں کر رہی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ اسمبلی میں بی جے پی کی نمائندگی ڈبل انجن کی رفتار سے تیز رفتار ترقی اور ترقی کو ممکن بنائے گی۔