عظمیٰ نیوزڈیسک
کریم نگر// وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز کہا کہ انہیں تلنگانہ میں ہر جگہ سنائی دے رہا ہے کہ اس بار ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت آ رہی ہے۔ کریم نگر میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں جہاں بھی جاتا ہوں، مجھے ایک ہی گونج سنائی دیتی ہے ۔ ’تلنگانہ میں پہلی بار آ رہی ہے بی جے پی سرکار‘۔ (تلنگانہ میں پہلی بار بی جے پی حکومت بننے جا رہی ہے)۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے وعدہ کیا ہے کہ تلنگانہ کا پہلا وزیر اعلیٰ پسماندہ طبقے سے ہوگا۔وزیراعظم مودی نے کانگریس اور بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کو خاندانی پارٹیاں قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسی پارٹیاں امن و امان کو بھی تباہ کردیتی ہیں۔ انہوں نے کہا ، ’’جب کانگریس اقتدار میں تھی، تب ہر دن بم دھماکے ہوتے تھے، آج بھی جہاں کانگریس اقتدار میں ہے، پی ایف آئی جیسی دہشت گرد تنظیموں کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے‘‘۔وزیراعظم مودی نے مزید کہا ، ’’لیکن بی جے پی نے دہشت گردی کو شدید دھچکا پہنچایا ہے۔ بی آر ایس نے یہاں کا امن و امان خراب کر دیا ہے‘‘۔ اپنے خطاب میں انہوں نے کانگریس اور تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ پر لگاتار نشانہ سادھا۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ، ’’کانگریس اور کے سی آر نے آپ کو دھوکہ دینے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ جب کوئی اقربا پروری، بدعنوانی اور پولرائزیشن کا نام لیتا ہے تو فوراً صرف بی آر ایس اور کانگریس جیسی پارٹیاں نظر آتی ہیں۔‘‘انہوں نے کہا ، ’’اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ کانگریس ایم ایل اے کب بی آر ایس میں چلے جائیں، اس لئے تلنگانہ میں کوئی بھی کانگریس کو ووٹ نہیں دے گا۔ کانگریس کو ووٹ دینے کا مطلب کے سی آر کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا امکان انہیں اقتدار سے بے دخل کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے ۔ کمل کا بٹن دبانا اور بی جے پی کا وزیر اعلیٰ بنانا۔وزیراعظم مودی نے کہا کہ تلنگانہ میں بی آر ایس کی کشتی ڈوبنے والی ہے اور بی آر ایس کو یہ معلوم بھی ہو گیا ہے کہ اس کا ٹکٹ 3 دسمبر کو کٹ جائے گا۔ یہ دیکھ کر کے سی آر کے خاندان میں بھی انتشار شروع ہو چکا ہے۔ اپنی شکست کو سامنے دیکھ کر کے سی آر عوام کے غصے کو ٹھنڈا کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔ دوسری طرف کے سی آر کے رشتہ دار اب خود بی آر ایس پر نشانہ سادھ رہے ہیں۔