اشتیاق ملک
ڈوڈہ //آج کا نوجوان کل کا مستقبل ہے اور کامیابی سرکاری نوکری میں ہی نہیں ہے بلکہ انسانیت کی خدمت میں ساری کامیابی کا راز ہے،لیکن اس کے لئے مصمم ارادہ،وسیع سوچ و باکردار ہونا لازمی ہے۔ ان باتوں کا اظہار ملک کے معروف ماٹیوشنل سپیکر منور زماں نے جامعہ غنیہ العلوم اخیار پور میں ایک بھاری عوامی اجتماع میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دنیا میں اٹھارہ ہزار کے قریب جاندار محلوق پیدا کی لیکن ان میں سے صرف انسان کو اشرف المخلوقات کا درجہ دیا۔ نوجوانوں سے مخاطب ہوتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیم حاصل کرنے کا مقصد صرف روزگار حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ ایسا کارنامہ سرانجام دیں کہ خود روزگار دے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ اس پر فتن دور میں جہاں کئی بیماریوں نے جنم لیا وہیں نوجوان اپنا زیادہ تر وقت موبائل فون پر ضائع کرکے طرح طرح کی برائیوں میں ملوث ہورہے ہیں اور دین و دنیا سے کوسوں دور چلے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محنت و ہمت کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں ہے اور اس کے لئے اللہ سے بھی رجوع ہونے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا عدل و انصاف کرنا ہمارا نصب العین ہونا چاہیے اور ڈرگس و دیگر سماجی برائیوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے نوجوانوں کی اصلاح لازمی ہے تاکہ ایک صاف وستھرا معاشرے کی تعمیر ممکن ہو سکے۔ انہوں نے نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ اپنی پسماندگی، معاشی و اقتصادی حالت کو دیکھ کر کبھی مایوس نہ ہوں بلکہ اپنا سفر جاری رکھیں اور ہمت نہ ہاریں۔ انہوں نے ڈاکٹر اے پی جے ابوالکلام آزاد کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے سادگی و غربت میں تعلیم حاصل کی اور پھر ایک صدر ہند کے عہدے تک پہنچے اور اس کے بعد بھی سادگی کو ہی ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ علاقوں میں زندگی بسر کرنا کتنا مشکل اور کٹھن ہے لیکن ہیرا جہاں بھی رہے گا وہاں اپنی چمک دیتا رہے گا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ انسانیت کے سفیر بننے کی کوشش کریں اور صرف یوپی ایس سی امتحان تک محدود نہ رہیں بلکہ ٹیکنالوجی کے میدان میں بھی قسمت آزمائی کریں اور قوم و ملت کی رہبری و رہنمائی کریں۔ انہوں نے والدین سے بھی مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ بچوں کو اپنی نگرانی میں رکھیں اور ان کی صیح تعلیم و تربیت کریں۔