سمت بھارگو +رمیش کیسر
راجوری // جموںراجوری۔پونچھ قومی شاہراہ (این ایچ 144اے) پر بدھ کی شام کالی دھار کے مقام پر بھاری لینڈ سلائیڈنگ کے سبب ٹریفک کی آمدورفت کئی گھنٹوں تک معطل رہی۔ یہ علاقہ ضلع ریاسی کی حدود میں آتا ہے جہاں اچانک پہاڑ سے ملبہ اور بڑے پتھر شاہراہ پر گرنے سے ہزاروں مسافر متاثر ہوئے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ اس اچانک پیش آئے واقعے کے بعد تقریباً ایک ہزار چھوٹی بڑی گاڑیاں دونوں جانب پھنس گئیں جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ مسافر گاڑیوں میں بزرگ، خواتین اور بچے بھی شامل تھے جو کئی گھنٹوں تک شاہراہ کھلنے کا انتظار کرتے رہے۔یہ شاہراہ سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ کو جموں سے جوڑنے والا واحد بڑا زمینی رابطہ ہے جس پر روزانہ سینکڑوں مسافر گاڑیاں اور تجارتی ٹرک چلتے ہیں۔ ٹریفک کی بندش سے نہ صرف مسافروں کو دشواری ہوئی بلکہ ضروری سامان کی سپلائی بھی متاثر رہی۔شاہراہ پر پھنسے ہوئے مسافروں نے بتایا کہ اچانک لینڈ سلائیڈنگ کے بعد بڑے بڑے پتھر سڑک پر آگرے جس سے آمدورفت مکمل طور پر رک گئی۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ پیش آتے ہی انتظامیہ اور مشینری موقع پر پہنچ گئی اور بڑے پیمانے پر ملبہ ہٹانے کا کام شروع کیا گیا۔حکام کے مطابق شاہراہ کو کلیئر کرنے کے لئے کئی گھنٹوں تک مسلسل کارروائی جاری رہی جس میں بھاری مشینری اور عملہ مصروف رہا۔ بالآخر رات گئے ملبہ ہٹا دیا گیا اور شاہراہ کو یکطرفہ طور پر کھول دیا گیا، جس کے بعد آہستہ آہستہ دونوں جانب پھنسی ہوئی گاڑیوں کو گزارنے کی اجازت دی گئی۔مسافروں نے سڑک کو کلیئر کرنے میں تیزی دکھانے پر انتظامیہ اور مشینری کا شکریہ ادا کیا تاہم ساتھ ہی اس بات پر تشویش ظاہر کی کہ ہر بار بارش کے موسم میں کالی دھار سمیت کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے شاہراہ بند ہو جاتی ہے جس سے ان کا سفر غیر یقینی ہو جاتا ہے۔ادھر مقامی لوگوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ شاہراہ کے اس حصے پر مستقل نوعیت کے حفاظتی انتظامات کئے جائیں تاکہ بارش کے موسم میں مسافروں کو بار بار مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ شاہراہ نہ صرف عام لوگوں کے سفر بلکہ فوجی و تجارتی نقل و حمل کے لئے بھی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس لیے اس کے متاثر ہونے سے پورے خطے پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔