عظمیٰ مانیٹرنگ ڈیسک
کابل //افغانستان کے دارالحکومت کابل میں ایک دھماکے کے نتیجے میں طالبان حکومت کے وزیر برائے مہاجرین خلیل الرحمٰن حقانی جاں بحق ہوگئے، وہ حقانی نیٹ ورک کے بانی جلال الدین حقانی کے بھائی تھے۔ گفتگو میں ان کے بھتیجے انس حقانی نے تصدیق کی کہ کابل میں وزارت مہاجرین کے دفتر میں دھماکا ہوا، جس میں خلیل الرحمٰن حقانی چل بسے۔ایک سرکاری ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ بدقسمتی سے وزارت مہاجرین میں ایک دھماکا ہوا اور وزیر خلیل الرحمٰن حقانی اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ جاں بحق ہوگئے۔خلیل الرحمٰن حقانی، حقانی نیٹ ورک کی بنیاد رکھنے والے جلال الدین حقانی کے بھائی تھے، حقانی نیٹ ورک طالبان کی 2 دہائیوں کی شورش کے دوران سب سے زیادہ پرتشدد حملوں کا ذمہ دار تھا۔خلیل الرحمٰن حقانی 2021 میں افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد طالبان کی عبوری حکومت میں وزیر بنے تھے، امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق وہ حقانی نیٹ ورک کے ایک سینئر رہنما تھے، جن پر 20 سالہ جنگ کے دوران بڑے حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔یاد رہے کہ خلیل الدین حقانی، موجودہ افغان وزیر داخلہ سراج الدین حقانی کے چچا بھی تھے، 2021 میں طالبان افواج کے افغانستان میں اقتدار کے بعد سے تشدد میں کمی دیکھنے میں ا?ئی ہے، تاہم دولت اسلامیہ کی علاقائی تنظیم ’اسلامیہ خراسان‘ افغانستان میں سرگرم ہے اور باقاعدگی سے شہریوں، غیر ملکیوں اور طالبان عہدیداروں کو بندوق اور بم حملوں سے نشانہ بناتی رہی ہے۔ ادھرروس، افغانستان کی طالبان حکومت کو تسلیم کرنے کی طرف ایک اور قدم آگے
بڑھ گیا اور اس کی پارلیمنٹ نے ایک ایسے قانون کے حق میں ووٹ دے دیا جس سے طالبان کو ماسکو کی کالعدم دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی راہ ہموار ہوگی۔