عظمیٰ نیوزسروس
ریاسی // ضلع ترقیاتی کمشنر ریاسی وشیش مہاجن،جو شیو کھوڑی شرائن بورڈ کے وائس چیئرمین بھی ہیں، نے مندرکے راستے میں سہولیات اور سیکورٹی کا جائزہ لینے کے لیے ایک جامع میٹنگ بلائی۔ اجلاس میں خاص طور پر رش بڑھنے کے پیش نظر عقیدتمندوں کے لیے سہولیات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ڈی ڈی سی نے تمام رجسٹریشن کاؤنٹرز پر ہر عقیدتمند کو اپنے آدھار کارڈ کے ساتھ رجسٹر کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دو اضافی رجسٹریشن کاؤنٹر کھولنے کا اعلان کیا، ایک بس سٹینڈ پر اور دوسرا ٹی آر سی عمارت میں۔ایگزیکٹیو آفیسر شیو کھوڑی شرائن بورڈ پردیپ کمار کو ہدایت دی گئی کہ وہ مندر کے اندر ایگزاسٹ پنکھے لگانے اور ٹریک کی خوبصورتی کے لیے ایک تجویز پیش کریں۔ انہوں نے چوکی سے مندرتک پنکھے لگانے اور ٹٹو سٹینڈ کے لیے زمین کی نشاندہی کے امکانات تلاش کرنے کو کہا۔ انہوں نے ٹریک، نالیوں اور بیت الخلاء کی باقاعدگی سے صفائی کرنے کے علاوہ سیکورٹی کو بڑھانے کے لیے ناکارہ سی سی ٹی وی کیمروں کی تبدیلی اور مرمت پر بھی زور دیا۔ایگزیکٹیو انجینئر پی ایچ ای سے کہا گیا کہ وہ ٹریک کے ساتھ اور مندر کے قریب پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں۔
متعلقہ ایگزیکٹیو ایجنسی کو یاتری نواس اور غسل گھاٹ کی تکمیل میں تیزی لانے کی ہدایت دی گئی۔ مزید برآں، بی ایم او پونی کو مندرکے قریب صحت کی مناسب سہولیات فراہم کرنے اور ٹیکسی اسٹینڈ پر کمیونٹی ہیلتھ سنٹر قائم کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔محکمہ بجلی سے کہا گیا کہ وہ شمسی توانائی کے نظام کی تنصیب کے لیے تخمینہ تیار کرے تاکہ مندر اور ٹریک کے ساتھ بلاتعطل بجلی کی فراہمی کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ ٹریک پر نقل و حرکت کو منظم کرنے کے لیے، ڈی ڈی سی نے صرف رجسٹرڈ گھوڑوں کے مالکان کو چلانے کی اجازت دینے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس منسوخ کرنے کی ہدایت کی۔مندر کے دورے کے دوران انہوں نے شرائن بورڈ، پولیس اور سی آر پی ایف کے افسران کے ساتھ سیکورٹی کی ضروریات کا بھی جائزہ لیا۔ مکمل بحث کے بعد، میٹنگ نے یاتریوں اور سٹیک ہولڈرز کے لیے چہرے کی شناخت کرنے والے کیمروں اور RIFD کے استعمال جیسی تکنیکی مداخلتوں کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا۔بعد ازاں، ڈی ڈی سی نے پونی میں زیر تعمیر سرکاری ڈگری کالج کیمپس کی عمارت کا جامع معائنہ کیا۔ انہوں نے کالج انتظامیہ سے کہا کہ وہ جولائی سے کلاسز کو نئے احاطے میں منتقل کر دیں۔معائنہ کے دوران، ڈی ڈی سی نے ایگزیکٹو ایجنسی کو پانی کی فراہمی، بجلی اور دیگر ضروری سہولیات سمیت تمام زیر التوا کاموں کی تکمیل میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔