محمد تسکین
بانہال//جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع رتن باس سے گورنمنٹ ڈگری کالج بنکوٹ بانہال کیلئے رابط سڑک پچھلے کئی برسوں سے زیر تعمیر ہے اور اس سڑک کے آگے پیچھے حفاظتی دیواریں نہ لگانے کی وجہ سے تلُباغ بانہال کی بستی کو خطرہ لاحق ہوگیاہے۔ تلُباغ بانہال کے مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا ڈگری کالج کیلئے رابط سڑک کا کام براہ راست محلہ تلُباغ مجموعی طور پر قریب چھ سات برسوں سے جاری ہے تاہم ابھی تک یہ سڑک زیر تعمیر ہے اور سڑک کا نصف سے زیادہ حصے کا کام سڑک کے بیچ میں آنے والے چند رہائشی مکانوں کو معاوضہ منظور ہونے سے تاخیر کا شکار ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ نے اس رابط سڑک پر پہلے نالہ بشلڑی پر ایک پل تعمیر کیا اور گزشتہ سال جموں سرینگر قومی شاہراہ سے ڈگری کالج بنکوٹ بانہال تک رابط سڑک کے ٹینڈر بھی کر ڈالے گئے اور کام کو ایک ٹھیکیدار کو الاٹ بھی کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ تعمیرات عامہ اور اعلیٰ حکام کی نااہلیت کی وجہ سے یہ سڑک مجموعی طور پچھلے چھ سات برسوں سے مکمل ہی نہیں کی گئی اور چند گھروں کو معاوضہ کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے ڈگری کالج بانہال میں زیر تعلیم سینکڑوں طلباء اور طالبات کو پیدل چل کر ہی کالج پہنچنا پڑتا ہے اور یہ شاید جموں و کشمیر کا پہلا ڈگری کالج ہوگا جو ابھی تک مستقل سڑک رابطے سے محروم یے۔ تلُباغ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ تعمیرات عامہ نے بانہال قصبہ سے دو کلومیٹر دور جموں سرینگر قومی شاہراہ پر واقع رتن باس کے مقام اس سڑک کی تعمیر کا کام براہ راست محلہ تلُباغ شروع کر رکھا ہے اور سڑک کو ایک لکیر کی مانند کھود کے رکھا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی تک سڑک کے برسٹ وال ، ریٹینش وال اور پروٹیکشن دیواریں تعمیر ہی نہیں کی گئی ہیں جس کی وجہ سے تلُباغ کی بستی اس کچی سڑک کی تعمیر کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہو کر رہ گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اوپر قومی شاہراہ سے تمام پانی اور کھودی گئی سڑک کے دونوں طرف سے ملبہ ، مٹی اور پانی تلُباغ محلہ میں گھس رہا ہے اور اگر سڑک کے دونوں طرف فوری طور پر دیواریں لگائی نہیں جاتی ہیں تو مکانوں کو خطرہ لاحق ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں کی برفباری اور بارشوں کیوجہ سے سڑک کے پچھلے اور اگلے حصوں کی زمین نکل رہی ہے اور اس کا راستہ تلُباغ محلہ کی بستی کے بیچوں بیچ بن گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ تلُباغ کی بستی کے لوگ پہلے ہی فورلین شاہراہ سے گرائے گئے ملبے کی سزا بھگت چکے ہیں جس کی وجہ سے ان کی ملکیتی زمینوں ، کھیت کھلیانوں اور درختوں کو نقصان پہنچا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فورلین شاہراہ کی تعمیر کے دوران کھدائی اور گر آنے والی پسیوں کا تمام ملبہ تلُباغ کی طرف ہی ڈال دیا گیا تھا اور زمینداروں کو کسی بھی قسم کا کوئی معاوضہ ادا نہیں کیا گیا ہے ۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن بصیر الحق چودھری اور محکمہ تعمیرات عامہ ڈویژن بانہال کے حکام سے اپیل کی کہ وہ ڈگری کالج بانہال کی سڑک کو ہر لحاظ سے مکمل کرنے کے اقدامات کریں تاکہ اس سڑک سے جہاں سینکڑوں طلباء اور طالبات کو فائیدہ ہوگا وہیں اس آدھی ادھوری اور کچی سڑک کے نقصانات سے تلُباغ کی بستی کو بھی نجات مل جائے۔