رمیش کیسر
نوشہرہ//سب ڈویژن نوشہرہ کے پنڈوڑی ڈک گاؤں میں گزشتہ 20 روز سے پینے کے صاف پانی کی سپلائی بند ہونے سے مقامی لوگوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ اس مسئلے نے گاؤں کے تقریباً ڈیڑھ سو سے زائد کنبہ جات کو متاثر کیا ہے، جو پینے کے پانی کے لئے قدرتی چشموں اور باولیوں کا سہارا لینے پر مجبور ہیں۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ جل شکتی کے اہلکار پانی کی فراہمی میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ ان کا الزام ہے کہ ٹینکوں میں پانی کی موجودگی کے باوجود سپلائی بند کی جا رہی ہے، جس کی وجہ سے گاؤں کے رہائشی شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ایک مقامی رہائشی نے بتایا کہ ’’ ہمیں پینے کے لئے صاف پانی کے حصول کے لئے شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ہمیں قدرتی ذرائع پر انحصار کرنا پڑ رہا ہے‘‘۔یہ بحران اس وقت شدت اختیار کر گیا جب گاؤں کے متعدد علاقوں میں پانی کی سپلائی نہ ہونے کی وجہ سے لوگ مختلف مقامات سے پانی لانے پر مجبور ہو گئے۔ مقامی افراد نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ اس مسئلے کو حل کرنے میں محکمہ جل شکتی کی طرف سے کوئی سنجیدہ اقدامات نہیں کئے جا رہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ گاؤں میں پانی کی سپلائی کی بندش سے ان کی روزمرہ کی زندگی متاثر ہو رہی ہے، خاص طور پر خواتین اور بچوں کوسخت مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کچھ افراد تو پینے کے پانی کے لئے کئی کلومیٹر دور تک جا کر پانی لانے پر مجبور ہیں جس سے ان کی زندگی مزید مشکلات میں گھر گئی ہے۔لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے حکام سے فوری طور پر جواب طلب کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پانی کی سپلائی جو گزشتہ 20 روز سے بند ہے، جلد سے جلد بحال کی جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ صرف پانی کی کمی تک محدود نہیں بلکہ گاؤں کے عوام کی صحت اور بنیادی ضروریات کے لئے بھی ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے حکام کو اپنے ملازمین سے جواب طلب کرنا چاہیے کہ پانی کی سپلائی کیوں بند کی گئی ہے اور اس کے لئے کون ذمہ دار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر فوری طور پر اقدامات نہ کیے گئے تو گاؤں کے عوام احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔مقامی لوگوں نے اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ ان کی زندگی معمول پر آ سکے اور انہیں پانی کی فراہمی میں مزید مشکلات کا سامنا نہ ہو۔ ان کا کہنا ہے کہ اس علاقے کے لوگوں کو بنیادی ضروریات کے حصول کے لیے مزید مشکلات کا سامنا نہیں ہونا چاہیے اور انہیں زندگی کی بنیادی سہولتیں فراہم کی جانی چاہئیں۔مقامی لوگوں نے محکمہ جل شکتی کے حکام سے یہ اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے پر توجہ دیں اور پانی کی سپلائی بحال کرنے کے لئے عملی اقدامات کریں۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ حکام اس سنگین مسئلے کے حل کے لیے جلد سے جلد کارروائی کریں گے تاکہ گاؤں کے عوام کی مشکلات کا خاتمہ ہو سکے اور انہیں صاف پانی کی فراہمی یقینی بنائی جا سکے۔