کشتواڑ//ڈوڈہ کشتواڑ شاہراہ پرپیش آئے ایک دلدوز سڑک حادثہ میں کم از کم 7افرادلقمہ اجل جبکہ 12دیگر شدید زخمی ہو گئے ۔ یہ حادثہ پیر کی صبح اس وقت پیش آیا جب مچیل یاترا لے کر جارہی ایک بس اور ایک ماروتی کار کلگاڑی کے مقام پر پسی کی زد میں آ گئے اور بھاری چٹانوں نے ان دونوں گاڑیوں کو پوری طرح تباہ کر کے رکھ دیا۔ بس نمبر JK14B-3812 ادہم پور سے کشتواڑ کی طرف جا رہی تھی جب کہ ماروتی کار زیر نمبر JK02K 5777 بھدرواہ سے آئی تھی۔ جب یہ گاڑیاں صبح 10بجے کے قریب کشتواڑ قصبہ سے قریب 18کلو میٹر دور کلگاڑی کے قریب پہنچیں تو پہاڑ سے بڑی بڑی چٹانیں اور ملبہ گرنا شروع ہو گیااور دونوں گاڑیاں اس کی زد میں آ گئیں۔ ان دونوں گاڑیوں میں مجموعی طور پر 19افراد سوار تھے جن میں سے بیشتر کا تعلق ادہم پور اور بھدرواہ سے تھا جو کہ سالانہ مچیل یاترا میں شرکت کے لئے کشتواڑ جا رہے تھے۔ ڈی ایس پی ٹریفک ذہیب حسن نے بتایا کہ حادثہ کی اطلاع ملتے ہی آس پاس کے علاقوں سے رضا کار پہنچ گئے لیکن انہیں ملبہ تلے دبی گاڑیوں سے زخمیوں کو نکالنے میں دقتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ لوگوں نے بمشکل ڈرائیور کے کیبن کا دروازہ کھول کر عقبی شیشہ توڑا اور زخمیوں نیز نعشوں کو باہر نکالا۔تمام زخمیوں کو فوری طور پر ٹھاٹھری کے ٹراما ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں موجود ڈاکٹروں نے 6افراد کو مردہ قرار دے دیا۔ 7زخمیوں کو ضلع ہسپتال ڈوڈہ جب کہ 6کو ضلع ہسپتال کشتواڑ منتقل کیا گیا۔ مہلوکین کی شناخت امر ناتھ ولد بیلی رام ساکن بسنت گڑھ ادہم پور، کیول کمار ولد بودھراج اور اس کی اہلیہ انکشتا دیوی ساکن کاواہ ادہم پور کے طور پر کی گئی ہے جب کہ تین مہلوکین کی سر دست شناخت نہ ہو سکی تھی۔ مابعد 9سالہ واسو ادہم پور ہسپتال میں چل بسا اس کے ساتھ ہی مہلوکین کی تعداد 7ہو گئی۔ دیپک ، کاکو رام اور دیو راج کو ان کی نازک حالت کے پیش نظر بذریعہ ہیلی کاپٹر جموں میڈیکل کالج منتقل کیا گیا ہے ۔ادھرگورنر این این ووہرا نے مسافر بس حادثے میں انسانی جانوں کے ذیاں پر رنج و غم کا اظہار کیا ہے ۔ انہوں نے مرنے والوں کے ابدی سکون اور غمزدہ کنبوں سے ہمدردی کے علاوہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی ہے ۔