ڈوڈہ//کانگرس پارٹی کے قومی نائب صدر راہل گاندھی پر چار اگست کے روز ریاست گجرات میں ہوئیقاتلانہ حملے کے خلاف پارٹی کی ضلعی یونٹ ڈوڈہ کی طرف سے ڈوڈہ میں ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ممبرانِ قانون سازیہ نریش گپتا اور شام لال بھگت کی قیادت میں ضلع بھر کے پارٹی عہدیداران اور کارکنان نے مظاہرے میں شرکت کی۔مظاہرین صبح ٹاؤن ہال ڈوڈہ کے سامنے جمع ہوئے اور وہاں سے بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیرِ اعظم نریندر مودی کے خلاف زور دار نعرہ بازی کرتے ہوئے ایک ریلی کی شکل میں ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ کے دفتر کے سامنے پہنچے اور یہاں بھی زبردست احتجاج اور نعرہ بازی کی اور دھرنا دیا جس سے ایک گھنٹہ تک ٹریفک کی نقل و حرکت متاثر رہی۔اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے نریش گپتا اور شام لال بھگت نے کہا کہ بی جے پی کے پالتو غنڈے پورے ملک میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں جو کہ نا قابل قبول اور نا قابل برداشت ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ ہندوستان کو آزادی دلانے والی پارٹی کے عہدیداران اور ملک کی خاطر اپنی جانیں نچھاور کرنے والے خاندان کے افراد کو اس طرح سے نشانہ بنانا بزدلی کی انتہاء اورانتہائی گری ہوئی حرکت ہے جس کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ راہل گاندھی گجرات میں سیلاب متاثرین کے پاس جا رہے تھے جس دوران بی جے پی کے غنڈوں نے اْن پر جان لیوا حملہ کیا تاکہ وہ سیلاب متاثرین کی مشکلات نہ جان سکیں۔اْنہوں نے کہا کہ سخت ترین سکورٹی کے ہوتے کانگرس نائب صدر پر حملہ قابل تشویش ہے۔اْنہوں نے کہا کہ یہ حملہ اْس شخصیت پر کیا گیا ہے جس کا تعلق اْس خاندان سے ہے جس نے ملک کے لئے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔اْنہوں نے کہا کہ بی جے پی نے ملک کو فرقہ پرستی اور نفرت کی آگ میں دھکیل دیا ہے اور وہ ملک کو مذہب اور ذات پات کی بنیادوں پر تقسیم کر رہی ہے۔اْنہوں نیکہا کہ جب سے موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا ہے کوئی بھی اپنے آپ کو محفوظ تصور نہیں کر رہاہے۔کسی کوبیف کے نام پر قتل کیا جا رہا ہے تو کسی کو مذہب کینام پر زد وکوب کیا جا رہا ہے۔ انسانیت کا کھلے عام قتل ہو رہا ہے۔ یہاں جموں وکشمیر میں پی ڈی پی اور بی جے پی نے مل کر ریاست کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کر دیا ہے اور عوام کو محتاج بنا کر رکھ دیا گیا ہے۔ نفسا کے ذریعہ مختلف طریقوں سے لوگوں کوپریشان کیا جا رہا ہے۔ سڑکوں کی حالات انتہائی خستہ ہے جس وجہ سے مسافروں کو سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔دونوں پارٹیوں نے اپنے غنڈوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور وہ جو چاہیں کر سکتے ہیں۔حزب اختلاف کے لیڈران اور عہدیداران عدم تحفظ کا شکار ہیں، اْن کاباہر نکلنا محال ہو گیا ہے کیوں کہ اْن پر کسی بھی وقت جان لیوا حملہ ہو سکتا ہے۔اْنہوں نے مطالبہ کیا کہ جن لوگوں نے اس واردات کو انجام دیا ہے اْن کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جانی چاہیے اور اس سازش میں جو عناصر شامل ہیں اْنہیں بے نقاب کیا جانا چاہیے۔اس موقع پر سنئیر کانگرس لیڈران جاوید ملک ،آصف جہاں گتّو اور یوتھ ضلع صدروسیم راجہ نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کانگریس نائب صدر پر ہوئے حملہ کی مذمت کی اور مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔