ڈوڈہ// اپنے دیرینہ مطالبات اور گذشتہ کئی ماہ سے بقایا تنخواہوں کی وا گذاری کے لئے ٹریڈ یونین لیڈر وجنرل سیکریٹری جموں وکشمیر ایمپلائز جوائنٹ ایکشن کمیٹی غلام رسول جیلانی اور نیشنل ٹریڈ یونین فرنٹ کے ضلع صدر برکت علی کی قیادت میںمختلف محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازمین اور ورکرس نے جموں وکشمیر نیشنل ٹریڈ یونین فرنٹ کے بینر تلے ایک زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین صبح ڈاک بنگلہ ڈوڈہ میں جمع ہوئے اور وہاں کافی دیر تک زور دار نعرہ بازی کی اور دھرنا دیا۔اس موقع پر غلام رسول گیلانی اورفرنٹ کے ضلع صدر برکت علی سمیت متعدد مقررین نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ملازمین اور ورکرس کے مسائل کو اُجاگر کیا اور اُنہیں درپیش مشکلات بیان کیں۔اُنہوں نے تمام محکموں کے سی پی ورکرس اور ڈیلی ویجرس کو مستقل کرنے کے لئے ایک جامع ریگولرائزیشن پالیسی ترتیب دینے ،مختلف محکموں میں عارضی بنیادوں پر کام کرنے والے ورکرس،ڈیلی ویجرس،آنگن واڑی ورکرس اور ہیلپرس وغیرہ کی ماہوار تنخواہوں میں اضافے اور تنخواہوں سمیت تمام بقایا جات کی فوری ادائیگی کا مطالبہ کیا۔اُنہوں نے کہا کہ حکومتی اہلکاران اوراعلیٰ عہدوں پر براجمان بیوروکریٹس عارضی بنیادو ںپر کام کرنے والے ڈیلی ویجرس، ورکرس اور ہیلپرس کا استحصال کر رہے ہیں اور اُن سے بہت زیادہ کام لیا جاتا ہے،مگر اُن کی تنخواہیں ،مشاہرے اور اجرتیں اُنہیں وقت پر نہیں دی جاتیں جس وجہ سے اُن کو سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومت مختلف محکموں میںعارضی بنیادوں پر کام کرنے والے62,000سے زائد ورکرس کی مستقلی کے لئے مناسب پالیسی ترتیب نہیں دے رہی ہے جس وجہ سے وہ اپنے مستقبل سے متعلق طرح طرح کے خدشات میں مبتلاء ہیں اور مختلف قسم کی ذہنی بیماریوں میں مبتلاء ہو رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈیلی ویجرس،سی پی ورکرس، آنگن واڑی ورکرس اور ہیلپرس وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کی جاتی ہیں اور اُنہیں کئی کئی ماہ تک انتظار کرنا پڑتا ہے جس وجہ سے اُن کے اہل و عیال کو سخت مشکلات اور پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور اُن کے گھروں میں فاقہ کشی تک نوبت پہنچ چکی ہے۔اُنہوں نے عارضی ملامین کے مسائل کو حل کرنے کے لئے کی جا رہی بے جا تاخیر پرحکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت اپنے اسی رویہ پر قائم رہی تو ریاستی سطح پر احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع کیا جائے گا۔ اُنہوں نے کہا کہ سرکار جان بوجھ کر غریب عارضی ملازمین اور آنگن واڑی ورکرس کو پریشان کر رہی ہے اور اُن کو سڑکوں پر اُترنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع کے اکثر محکمہ جات کا کام کاج عارضی ملازمین ہی چلا رہے ہیں مگر اس کا صلہ اُنہیں یہ دیا جا رہا ہے کہ وہ کئی کئی ماہ تک تنخواہوں کا انتظار کرتے رہتے ہیں۔اُنہوں نے مختلف محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازمین ،ورکرس،ڈیلی ویجرس ، آنگن واڑی ورکرس و ہیلپرس اور آشا ورکرس پر زور دیا کہ وہ اپنے مطالبات کومنوانے کے لئے فرنٹ کے جھنڈے تلے متحد ہو جائیں اور اپنے حقوق کو حاصل کرنے کے لئے ایک لمبی جدوجہد کے لئے تیار ہوں۔بعدہٗ ضلع ترقیاتی کمشنر ڈوڈہ بھوپندر کمار کو ایک یاداشت پیش کی گئی جس میں عارضی ملازمین کے مطالبات درج تھے۔مظاہرین سے شمشیر سنگھ،کیول کرشن،مشتاق احمد،عطا محمد،نذیر احمد،یوسف جمیل،سائرہ بیگم،عمران ،جاوید،پون سنگھ،ریکھا دیوی،عنایت اللہ،روبینہ،کرنا کماری،شاہدہ بیگم،رفعت بیگم وغیرہ نے خطاب کیا۔