اشتیاق ملک
ڈوڈہ //جمعہ کو مطلع صاف رہنے کے بعد باقاعدہ طور پر تعلیمی اداروں میں کام کاج بحال ہوا تاہم بعد دوپہر دوبارہ شدید بارش کا سلسلہ شروع ہوا جس کے نتیجے میں ندی نالوں میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوا اور پکڈنڈی راستے و رابطہ سڑکیں زیر آب آئیں۔ اطلاعات کے مطابق بعد دوپہر ڈوڈہ، بھدرواہ ،ٹھاٹھری و گندوہ بھلیسہ میں شدید بارش ہوئی جس کی وجہ سے ایک بار پھر سے ندی نالوں میں طغیانی آگئی اور ٹھاٹھری کلہوتران شاہراہ سمیت متعدد رابطہ سڑکوں پر پسیاں و پتھر گر آئے۔
اس دوران بیشتر علاقوں میں پانی و بجلی نظام بھی متاثر ہوا۔کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے سجاد حسین ملک نامی شخص نے کہا کہ حالیہ دنوں کی تباہ کن بارشوں سے درجنوں مقامات پر عارضی پل سیلاب میں بہہ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بگلی نالہ، ہڈل ،چلی ،دلنگڑ نالہ کے ساتھ ساتھ نرگوڑی، کانڈلونڑ و دیگر متعدد نالوں پر لکڑی کے پل بہہ گئے ہیں جس کی وجہ سے عام لوگوں کے ساتھ ساتھ مال مویشیوں کا راستہ بھی بند ہوا ہے۔چوہدری فیض اکبر نامی ایک زمیندار نے کہا کہ طوفانی بارشوں سے تعمیرات و زرعی شعبہ بری طرح متاثر ہوا ہے اور کئی کنبے کھلے آسمان تلے زندگی گذار رہے ہیں۔ڈی ڈی سی کونسلر کاہرہ معراج الدین ملک ،بی ڈی سی چیئرمین چنگا محمد عباس راتھر نے ضلع مقامی انتظامیہ سے سیلاب متاثرین کو راحت پہنچانے و رابطہ سڑکوں کے ساتھ ساتھ پگڈنڈی راستوں و پلوں کی مرمت کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عوامی مشکلات میں کمی آسکے۔