اشتیاق ملک
ڈوڈہ //ڈوڈہ ضلع کے بالائی علاقوں میں جمعرات کو تازہ برفباری و میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا جس کے نتیجے میں معمولات زندگی متاثر ہوئی۔پہاڑی علاقوں میں تازہ برفباری و میدانی علاقوں میں بارشوں کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور رابطہ سڑکیں زیر آب آئیں ہیں اس دوران ضلع کے سبھی تعلیمی ادارے جمعرات کو بند رہے۔اطلاعات کے مطابق جمعرات کو دن بھر ڈوڈہ ،بھدرواہ ،ٹھاٹھری و گندوہ بھلیسہ کے مضافات میں بارشوں کا سلسلہ جاری رہا اور پہاڑوں پر تازہ برفباری ہوئی جس کے نتیجے میں درجہ حرارت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے اور ڈوڈہ بٹوت قومی شاہراہ سمیت دیگر کئی رابطہ سڑکوں پر بھاری پسیاں و پتھر گرنے کا عمل جاری رہا تاہم ٹریفک معمول کے مطابق بحال رہا۔ اس دوران بیشتر علاقوں میں پانی و بجلی نظام متاثر ہوا اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی۔انتظامیہ نے ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے لوگوں سے خراب موسم میں پہاڑی علاقوں کا رخ نہ کرنے و غیر ضروری سفر کرنے سے احتیاط کرنے کی اپیل کی. بارشوں کے باعث انتظامیہ نے ضلع میں جمعرات کو سبھی تعلیمی ادارے بند رکھنے کے احکامات جاری کئے۔
کشتواڑ ضلع میں بارشیں و برفباری
بیشتر سڑکیں تالاب میں تبدیل ،تعلیمی ادارے بند
عاصف بٹ
کشتواڑ// دوسرے روز بھی ضلع کشتواڑ کے بالائی علاقوںمیں برفباری و میدانی علاقوں میں موسلادھار بارشوں سے عام زندگی بری طرح مفلوج ہو کررہ گئی ۔ بالائی علاقوں میں ہلکی برفباری ہوتی رہی جبکہ میدانی علاقوں میں بارشوں کا سلسلہ بدستور جاری رہا۔کشتواڑ قصبہ و اسکے گردنواح کے علاقوں میں سڑکیں و گلی کوچوں نے تالاب کی شکل اختیار کی جس سے نہ صرف پیدل چلنا دشوار ہوابلکہ گاڑیوں کو بھی پریشانوں کا سامنا کرنا پڑا۔ موسلادھار بارشوں کا سلسلہ دن بھر بدستور جاری تھا جسکے سبب بازاروں میں رونق نہ کے برابر تھی اور لوگوں نے گھروں میں رہنے کو ترجیح دی۔دچھن ،مڑواہ ،واڑون ،سنتھن،مرگن و دیگر بالائی علاقہ جات میں ہلکی برفباری ہوتی رہی ۔ ضلع کی بیشتر اندرونی سڑک رابطوں پر پتھر و پسیاں گرآنے کے سبب ان سڑکوں پر متعدد گھنٹوں تک آمدرفت معطل رہی۔جہاں پاڈر کشتواڑ سڑک صبح ہی پسی کی زدمیں آئی تھی جسے بعد میں کھول دیاگیاتھا لیکن بعد دوپہر اس پر متعدد جگہوں پر دوبارہ پتھر گرآے جسے یہ سڑک دوبارہ بند ہوگئی۔ادھر دچھن سڑک بھی متعدد مقامات پر پتھر گرآنے و برفانی تودے کی زدمیں آنے سے آمدورفت کیلئے بند ہوگئی ہے۔اس دوران حکام نے دوسرے روز بھی تعلیمی اداروں کو احتیاطی طور بند رکھا تاکہ طلبہ و تدرسی عملے کو مشکلات نہ ہوں۔