محمد تسکین
بانہال// پنچایت ڈولیگام اور ڈولیگام اپر کے علاقوں میں عوام کو بجلی ، پانی اور سڑک کے معاملات میں شکایات ہیں اور وہ ان کا فوری حل چاہتے ہیں۔ پیر پنجال کے پہاڑی سلسلے کے دامن اور ضلع اننت ناگ کی سرحدوں میں واقع بانہال کے ڈولیگام ، پھاگو ، بڈگام ، ہنجہال ، نوکوٹ ، جبڑی اور ٹھنڈی چھاؤں کے علاقوں میں بجلی کی غیر اعلانیہ کٹوتی سے لوگ تنگ آئے ہیں اور ماہ مبارک رمضان کے ایام میں بجلی کی آنکھ مچولی سے لوگ پریشان ہیں ۔ پنچایت اپر ڈولیگام پھاگو اور بڈگام کے قاری محمد یوسف ضیا ، عبدالرشید نائیک ، سابقہ سرپنچ حاجی بشیر احمد ، چودھری میر حسین اور محمد شریف گنائی پر مشتمل مقامی لوگوں نے کشمیر عظمیٰ سے بات کرتے ہوئے علاقے کی روداد سنائی ۔ انہوں نے کہا کہ زائد از ایک سال بڈگام کی آبادی کیلئے ایک ٹرانسفارمر یہاں لایا گیا ہے لیکن ٹرانسفارمر کو نصب کرنے کو لیکر تنازع کیوجہ سے یہ ٹرانسفارمر ایک سال سے یوں ہی پڑا ہوا ہے اور اسے چالو کرنے کیلئے محکمہ بجلی کی طرف سے کوئی مثبت کوشش نہیں کی گئی یے۔ انہوں نے کہا بجلی صارفین کی بلیں 110روپئے سے بڑھا کر اب اٹھ سو روپئے ماہانہ تک بڑھایا گیا ہے لیکن پھاگو ، بڈگام ، ہنجہال اور جبڑی کے علاقوں میں بجلی کی فراہمی میں کوئی سدھار نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان علاقوں میں جل جیون مشن پروجیکٹ کے تحت کام سست روی کا شکار ہے اور متعلقہ ٹھیکیدار اور محکمہ پی ایچ ای جل جیون مشن کی تکمیل میں من مرضی سے کام کر رہے ہیں جس کی وجہ سے سینکڑوں لوگوں کو پینے کے پانی کی فراہمی کو لیکر مختلف مسائل کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پھاگو ۔ بڈگام ۔ ہنجہال کی رابطہ سڑک کی حالت متعدد مقامات پر ابتر ہوگئی ہے جبکہ پھاگو کے نزدیک ٹکہ پل کے مقام سڑک کے کئی سو میٹر کا حصہ دھنس رہا ہے اور پی ایم جی ایس وائی کے حکام کی نوٹس میں معاملہ لائے جانے کے باوجود اس طرف کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ محکمہ پی ایم جی ایس وائی کے حکام کسی بڑے سڑک حادثے کے منتظر ہیں اور شاید یہی وجہ سے کہ وہ اس دھنستی سڑک کی مرمت کیلئے اقدامات نہیں اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ ممبر اسمبلی مرحوم مولوی عبدالرشید کے دور میں علاقے کے خوبصورت علاقہ ٹھنڈی چھاؤں اور علاقے کی گوجر کو سڑک رابطے سے جوڑنے کیلئے سڑک کا منصوبہ شروع کیا گیا تھا لیکن بیس سال سے زائد کا عرصہ بیت جانے کے باوجود اس سڑک کی مکمل نہیں کیا گیا ہے جس کی وجہ سے ٹھنڈی چھاؤں کا خوبصورت علاقہ دنیا کی نظروں سے اوجھل ہے اور یہاں آباد گوجر ابادی کو آج بھی اپنے مریضوں کو ہسپتال لیجانے کیلئے گاڑیوں کے بجائے چارپائی کا استعمال کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کئی مہینوں میں آگ کی متعدد وارداتوں میں درجنوں رہائشی مکان خاکستر ہوئے ہیں اور سڑک نہ ہونے کی وجہ سے فائر سروسز کو یہاں پہنچنے میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا جس کی وجہ سے نقصان کو کم از کم نہیں کیا جا سکا اور بیشتر مکانات مکمل طور سے خاکستر ہوگئے ۔ انہوں نے موجودہ عوامی سرکار سے مطالبہ کیا ہیکہ وہ بانہال سے آٹھ کلومیٹر دور پھاگو ، بڈگام ، ہنجہال ، نوکوٹ ، جبڑی اور ٹھنڈی چھاؤں کے وسیع وعریض علاقے میں عوام کو درپیش مختلف مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے اقدامات کریں تاکہ یہاں کے ہزاروں لوگوں سرکاری عدم توجہی کے اس بھنور سے نکل کر آرام کی زندگی گزار سکیں۔