عارف بلوچ
اننت ناگ //ڈورو شاہ آباد کے لوگوں نے علاقہ میں زچہ بچہ اسپتال قائم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔سب ضلع ڈورو و اسکے ملحقہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد کافی عرصہ سے خالی پڑے پرانے ہسپتال کی عمارت میں وسیع آبادی کے پیش نظر زچہ بچہ اسپتال کی قیام کا مطالبہ کررہے ہیں ۔مقامی لوگوں نے حکومت پر زور دیا کہ پرانے سب ضلع اسپتال بلڈنگ کو نئی سہولت میں شامل کیا جائے تاکہ ِہسپتال کے قیام سے متعدد دیہات اور آس پاس کی تحصیلوں کو فائدہ پہنچے۔ نئی سہولت کے قیام سے بانہال، ویری ناگ، نوگام، کپرن،کوکرناگ، ہلڑ، منزموہ، قاضی گنڈ ،لسر، اور لارکی وغیرہ علاقوں کے لوگوں کو اپنے گھروں کے قریب زچگی کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہوگی،مقامی سماجی کارکن و OBC چیرمین محمد اقبال آہنگر نے کہا کہ سب ضلع ڈورو اننت ناگ ضلع کا پہلا تحصیل ہے،کانسچونسی کی آبادی 2 لاکھ کے قریب ہے، جبکہ بانہال، قاضی گنڈ اور کوکرناگ تک ڈورو سے فاصلہ 7 سے 10 کلو میٹر ہے اور کل ملا کر دیکھا جائے تو قریبا 3.5 لاکھ رہاش پذیر ہے اور ڈورو میں زچہ بچہ اسپتال قائم کرنے کی موزون جگہ ثابت ہوگی جس سے نہ صرف زچہ بچہ اسپتال اننت ناگ پر دبا کم ہوگا بلکہ ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو اپنے گھروں کے قریب زچگی کی دیکھ بھال تک رسائی حاصل ہوگی ۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ حال ہی میں ایل جی منوج سنہا سے ملاقی ہوئے اور امید ہے کہ جلد عوام کو خوشخبری ملے گئی۔شاہ آباد سٹیزن فورم کے سربراہ جاوید احمد خان کا کہنا ہے کہ ڈورو میں ماڈل اسپتال کے قیام کے ساتھ ہی 2 منزلہ اسپتال کی پرانی عمارت ہنوز خالی پڑی ہے اور عمارت اب غیر اخلاقی سرگرمیوں میں استعمال ہورہی ہے۔لہذا وقت کا تقاضا ہے کہ خالی پڑے عمارت کو عوام کی فلاح بہبود کے لئے استعمال میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ اس جگہ ایک اور 2 منزلہ عمارت موجود ہیں جس میں فی الحال عارضی طور پر منصف کورٹ کام کررہا ہے۔ادھر ماڈل اسپتال ڈورو میں کام کررہے معروف معالج نے بھی علاقہ میں زچہ بچہ اسپتال قائم کرنے کی وکالت کی ہے، انہوں نے کہا کہ بانہال سے اکثربیشتر مریض اننت ناگ کا رخ کرتے ہیں تاہم ٹریفک دبا و دیگر مشکلاتوں کے باعث حاملہ خواتین کی حالت اسپتال پہنچتے پہنچتے غیر مستحکم ہوجاتی ہے لہذا ڈودو زچہ بچہ اسپتال کے لئے موزوں جگہ ہے۔