عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//چیف سکریٹری اتل ڈلو نے بدھ کوڈل اور نگین جھیلوں کو تیار کرنے کے کاموں پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا۔انہوںنے ڈل اور نگین جھیلوں کی خوبصورتی اور تحفظ کیلئے جاری منصوبوں کا جائزہ لیتے ہوئے متعلقہ افراد پر زور دیا کہ وہ ڈل اور نگین جھیلوں کے تحفظ اور ترقی کیلئے شروع کیے گئے کاموں میں مزید تیزی لانے کو یقینی بنائیں۔انہوں نے ٹینڈرنگ کے عمل کو منطقی انجام تک پہنچانے پر زور دیا تاکہ ان شاندار پروجیکٹس پر کام کو ہاتھ میں لیا جائے اور مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے۔چیف سکریٹری نے اس موقع پر محکمہ کو یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ ڈل کے مکینوں اور ہاؤس بوٹ مالکان کی طرف سے کئے گئے تمام مطالبات اور خدشات کا جائزہ لیں۔ انہوں نے متعلقہ افراد کو تاکید کی کہ وہ ان کی خوبیوں پر غور کریں اور بغیر کسی تاخیر کے تمام حقیقی مسائل کو حل کریں۔کمشنر سکریٹری ایچ اینڈ یو ڈی ڈی، مندیپ کور نے ڈل اور نگین جھیلوں کو ملک کی سب سے خوبصورت اور ترقی یافتہ جھیلوں میں سے ایک بنانے کیلئے جاری پروجیکٹوں اور پائپ لائنوں کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔انہوں نے بتایا کہ جڑی بوٹیوں کیلئے NAFED پروجیکٹ کی تجارتی پیداوار اس سال جون سے شروع ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پلانٹ کی صلاحیت 70000 میٹرک ٹن ہے اور اب تک 2600 ٹن فضلہ سپلائی کیا جا چکا ہے۔میوزیکل فاؤنٹینز کی تنصیب جیسے دیگر منصوبوں کے حوالے سے یہ بات سامنے آئی کہ ڈی پی آر تیار کر لیا گیا ہے اور فی الحال ٹینڈر جاری کرنے کے لیے محکمہ خزانہ سے انتظامی منظوری طلب کی گئی ہے۔جہاں تک ڈل جھیل کے اندر ہائی جیٹ فوارے اور فیرس وہیل کی تنصیب، شالیمار کینال کے قریب تفریحی پارک کا قیام اور پی پی پی موڈ جیسے کاموں کا تعلق ہے تو بتایا گیا کہ نیشنل بینک فار فنانسنگ انفراسٹرکچر اینڈ ڈیولپمنٹ (NaBFID) سے مشاورت جاری ہے۔ ان منصوبوں کیلئے ٹرمز آف ریفرنس (ٹی او آر) کو حتمی شکل دینے کے لیے جلد ہی شہر کا دورہ کرناہے۔اس کے علاوہ میٹنگ کو بتایا گیا کہ ڈل کے پانی کا آکسیجن بڑھانے اور جھیل کی خوبصورتی کو بڑھانے کیلئے CAPEX کے تحت ناردرن فورشور ایریا میں 8۔71 کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 1300 نوزلز؍فاؤنٹینز کے ساتھ 5 مزید کلسٹرز قائم کیے جا رہے ہیں۔اجلاس میں پی ایم ڈی پی کے تحت فنڈڈ ڈل نگین جھیل ایکو سسٹم کے تحفظ کیلئے پروجیکٹ انٹی گریٹڈ مینجمنٹ پلان کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔ مزید کہا گیا کہ پی ڈی ایم سی کے لیے آر ایف پی 19 جون کو پیش کیا گیا تھا اور اس منصوبے کے 2027 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈل جھیل میں رجسٹرڈ 888 میں 605 ہاؤس بوٹ6.5 کروڑ روپے کی لاگت سے فلوٹنگ ٹائپ سیوریج نیٹ ورک کے ذریعے جوڑا جا رہا ہے۔ماحولیاتی بستیوں کی ترقی کے بارے میں بتایا گیا کہ کاچری محلہ4.33 کروڑ روپے میں مکمل کیا گیا ہے۔ مزید یہ کہ پی ایم ڈی پی پروجیکٹ کے تحت 28 اندرونی بستیوں کو ترقی کیلئے لیا جا رہا ہے۔ کام کے دائرہ کار میں سیوریج ٹریٹمنٹ (4-5MLD)، بیوٹیفیکیشن، ڈھلوان استحکام، ایکو پارکس، کیچمنٹ ایریا مینجمنٹ وغیرہ شامل ہیں۔ڈریجنگ کے کام کے بارے میں اجلاس کو بتایا گیا کہ گزشتہ دو سالوں کے دوران سیٹلنگ بیسن سے 140000 کیوبک میٹر مٹی نکالی گئی ہے۔ اس کے علاوہ نشاط بیسن میں پہلی بار1.5 کلومیٹر ساحلی پٹی کی ڈریجنگ بھی کی گئی ہے۔جہاں تک پانی کی سطح کو ختم کرنے کا تعلق ہے، یہ بتایا گیا کہ 4 میں سے گگری بیسن اور نگین بیسن صاف ہیں۔ مزید کہا گیا کہ ڈل جھیل کے پھیلاؤ کو پہلی بار 20.3مربع کلومیٹر سے زیادہ تک بڑھا دیا گیا ہے جس سے سیاحوں کے لیے ڈل کے نظارے کو مزید پرکشش بنایا گیا ہے۔چیف سیکریٹری نے ان معاملات کیلئے ہاؤسنگ اینڈ اربن ڈیولپمنٹ ڈپارٹمنٹ کی ایک میٹنگ کی۔