سرینگر //ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کشمیر نے ڈاکٹر عمر جاوید شاہ کو بطور ڈائریکٹر سیکمز تعینات کرنے کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ہمیں اُمید ہے کہ وہ سیکمز صورہ کی کھوئی ہوئی شان کو بحال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عمر جاوید شاہ نے گورنمنٹ میڈیکل کالج سرینگر سے پوسٹ گریجویشن مکمل کرنے کے بعد سیکمز میں بطور فیکلٹی ممبر کام کیا اور سیکمز صورہ میں surgical gastroenterology کا شعبہ شروع کیا اور وہاں کئی نئے طرےقے کاروں کو ایجاد کیا جس کو بعد میں پوری دنیا نے اپنایا۔ انہیں ڈاکٹر الطاف کرمانی کی معطلی کی بعد ڈین ایکڈمکس تعینات کیا گیا ۔ ڈاکٹر نثار نے بتایا کہ چیزوں کو سنبھالنے کا ڈاکٹر عمر جاوید شاہ کے پاس بہترین تجربہ ہے اور وہ وادی کے سب سے بڑے طبی ادارے کے اعلیٰ عہدے کیلئے موزوں شخص ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اُمید ہے کہ انکے بطور ڈائریکٹر تعیناتی سے نہ صرف سیکمز میں نظم و ضبط پیدا ہوگا بلکہ مریضوں کی دیکھ بال میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیکمز صورہ اپنے اعلیٰ معیار کیلئے جہاں کافی مشہور تھا وہیں یہ ادارہ آج بد نظمی کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکمز صورہ میں ڈاکٹروں کے بیچ آپسی رسہ کشی اور گروہ بندی کی وجہ سے تباہی ہوئی ہے جس کا خمیازہ مریضوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوںکو سیکمز میں سخت مشکلات کا سامنا ہے جسکی وجہ سے وہ غیر مطمئن ہوکر اسپتال سے نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسپتال میں مریضوں کو جراحیوں کیلئے کافی وقت تک انتظار کرایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکمز صورہ میں بدنظمی اور مفاد خصوصی رکھنے والے لوگ بد نظمی کو بڑھاوا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یاستی حکومت نے تین سینئر ڈاکٹروں کو معطل اور ڈائریکٹر کو ہٹایا تو مفاد خصوصی رکھنے والے افراد نے اسکی مخالفت شروع کردی تاکہ اسپتال میں نظم و ضبط قائم نہ ہوسکے۔