سرینگر//مسلم دینی محاذ کے ترجمان نے امیرڈاکٹر محمد قاسم کی بگڑی صحت پر تشویش کا اظہار کیا ہے ۔ڈاکٹر قاسم جو اس وقت ادھمپور جیل میں ہی ایام اسیری کاٹ رہے ہیں ،تکلیف میں مبتلا ہیں۔ جیل حکام نے انہیں میڈکل ٹریٹمنٹ دینے سے صاف انکار کر دیا ہے جس کی وجہ سے انکی انکھوں کی بینایی مکمل طور پر جا سکتی ہے اور ڈسک پرابلم انکو مکمل طور پر خدانحواستہ اپاہیج بنا سکتی ہے۔ بیان کے مطابق ڈاکٹر محمد قاسم کو سرینگر سنٹر جیل سے ہسپتال لے جانے کے بہانے غیر قانونی طور پر ادھمپور جیل منتقل کیا گیا تھا حالانکہ جموں و کشمیر ہایی کوٹ نے واضح احکامات صادر کیے تھے کہ انہیں کسی صورت بھی سرینگر سنٹرل جیل سے شفٹ نہ کیا جائے ۔ سپریم کوٹ اف آنڈیا نے بھی اپنے احکامات میں صاف طور پر لکھا ہے کہ عمر قیدی کو اسکے نزدیک ترین جیل میں رکھا جائے مگر چونکہ ڈاکٹر قاسم کا سیاسی موقف غیر متزلزل ہونے کی پاداش میں انکو بدترین سیاسی انتقام گیری کا شکار بنایا جا رہا ہے لہذا انکو سرینگر سے شفٹ کیا گیا بشمول دیگر عمر قیدی ۔ حالانکہ 25 سال ایام اسیری گزارنے کے بعد انکو رہا کرنا چاہے تھا مگر بھارت اور انکی مقامی سرکار ہر حربہ استعمال کرکے ڈاکڑقاسم کی اسیری کو طول دے رہے ہیں ۔ ترجمان نے تمام عالمی اداروں سے اور مسلم ممالک سے خصوصی اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملہ کو سنجیدگی سے دیکھیں اور ڈاکٹر قاسم کی رہایی کے لئے عملی اقدام کرکے حق پرستی کا ثبوت دیں اور یہ بھی بتادیں کہ کس طرح ایک انسان کو صرف سیاسی نظریات کی بنیاد پر غیر انسانی طریقہ پر پابند سلاسل بنایا جا رہا ہے۔