سرینگر//لبریشن فرنٹ نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ جو کوتاہ اندیش کشمیر کی تحریک آزادی کو بے روزگاری سے تعبیر کرتے ہیں انہیں ڈاکٹر عبد الاحد گوروکی زندگی ،جدوجہد اور قربانی کا جائزہ لےنا چاہئے جو اعلیٰ تعلیم یافتہ اور ایک بلند پایہ کاسرجن ہونے کے باوجود تحریک آزادی میں عملی طور حصہ لیا اور اپنی جان اسی راہ عزیمت میں لٹا دی۔ پارٹی چیئرمین محمد یاسین ملک نے ڈاکٹر گورو کی برسی پر انہیں یاد کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹرگورو ایک نابغہ ¿ روزگار شخصیت تھے جنہوںنے اپنی جدوجہد،انسایت نوازی اورطبّی میدان میں اپنی بے پناہ صلاحیتوں،سماجی خدمات اور راہ عزیمت میں ایک منفرد مقام حاصل کیا اور جب تک کشمیر کی تاریخ عزیمت لکھی جاتی رہے گی اُن کا نام سنہرے حروف سے لکھا جاتا رہے گا۔ فرنٹ چیئرمین نے کہا کہ ڈاکٹر گورو جیسی اعلیٰ مرتبت شخصیات قوموں کاافتخار ہوا کرتے ہیں اور جدوجہد آزادی سے لیکر سماجی خدمات کے میدان میں جو جوہر اِس عظیم شخصیت نے دکھائے وہ انہی کاخاصہ تھے۔ یاسین ملک نے کہا کہ 24نومبر1939 کو تولد ہونے والے ڈاکٹر عبدالاحد گورو نے اپنے بچپن سے لیکر جوانی تک اور بعدازاں جوانی سے لیکر شہادت تک جو کارہائے نمایاں انجام دئے اُن کی نظیر ملنا بھی بہت دشوار ہے۔ ڈاکٹر گورو کشمیر کے پہلے ڈاکٹر تھے جنہوں نے اوپن ہارٹ سرجری کرکے کشمیر کی طبّی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ کیا۔ صورہ مڈیکل انسٹچوٹ کو ایک بلند پایہ ہسپتال بنانے میں اُن کا جو رول رہا ہے اُس کو بھی تاریخ کشمیر فراموش نہیں کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ انتھک جدوجہد اور اعلیٰ ظرفی کی مثال بنتے ہوئے راہ عزیمت میں چلتے رہے اور جگہ جگہ کشمیریوں اور اُن کے موقف کی ترجمانی کا فریضہ انجام دیتے رہے اور اسی راہ عزیمت میں یکم اپریل1993 کو اپنی جان کی بازی لگاگئے۔