پرویز احمد
سرینگر //جموں و کشمیر انتظامیہ نے ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس اور چاولہ کمیٹی کی رپورٹ کے اطلاق اور محکمہ صحت کے کام کاج میں بہتری لانے کیلئے 5رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی شعبہ صحت میں بنیادی ڈھانچے، مجموعی ترقی، بجٹ کا مکمل جائزہ، بنیادی ڈھانچے میں بہتری، طبی تعلیمی جائزہ، پرائیویٹ پریکٹس اور سروس قوانین، جموں و کشمیر میں طبی شعبہ جات کا انضمام، طبی عملی کی معقولیت، ٹیکنالوجی اختیار کرنا ، بین الاقوامی طرز علاج اپنانے پر کام کرے گی ۔
کمیٹی کا مدت کار ایک سال رہے گا۔ سیکریٹری ہیلتھ و میڈیکل ایجوکیشن کے حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جو شعبہ صحت میں نہ صرف چاولہ کمیٹی کی سفارشات کو لاگو کرنے کے حوالے سے لائحہ عمل تربیت دے گی بلکہ شعبہ صحت کو بہتربنانے کیلئے اپنی سفارشات ایک سال کے اندر پیش کرے گی۔ کمیٹی میں سکمز کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر اجیت ناگ پال، نیشنل ہیلتھ سسٹم کے ایگزیکٹیوڈائریکٹر میجر جنرل پروفیسر ڈاکٹر اتل کوتوال، ڈائریکٹر کارڈنیشن نیو میڈیکل کالجز، بی جی آئی ایم ای آر چندی گڑھ کے سابق میڈیکل سپر انٹنڈنٹ ڈاکٹر انیل کمار جبکہ ایڈیشنل یا سپیشل سیکریٹری کے عہدے کے ایک افسر کو محکمہ صحت و طبی تعلیم تعینات کرے گا۔ نئی ایڈوائزری کمیٹی چاولہ کمیٹی کی رپورٹ کے اطلاق کیلئے راستہ ہمورار کرے گی جو ابھی تک مکمل طور پر لاگو نہیں ہوئی ہے۔شعبہ صحت کی ترقی کیلئے اہم تجاویز دی جائیں گی تاکہ شعبہ صحت میں طبی نگہداشت کو بہتر بنایا جاسکے۔ کمیٹی شعبہ صحت کیلئے منظور کئے گئے بجٹ کا جائزہ اور اس کو اقوام متحدہ کے قواعدو ضوابط کے تحت لانے کیلئے اقدامات تجویز کرنے گی۔ اسکے علاوہ ڈاکٹروں کی پرائیویٹ پریکٹس کے معاملے پر اہم تجاویز دے گی۔ کمیٹی ہر 3ماہ بعد سرکارکو اپنی سفارشات کا مکمل خاکہ اور ترجیحات کو شامل کرے گی۔