نئی دہلی//وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعرات کو کہا کہ وہ چین کے مسئلہ پر لوک سبھا میں بحث کے لئے تیار ہیں کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے چندریان 3 مشن پر لوک سبھا میں شروع ہونے والی بحث کے دوران وزیر دفاع کے بیان کے درمیان مسٹر سنگھ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ میں ہمت ہے تو چین کے مسئلہ پر بات کریں اس پر مسٹر سنگھ نے کہا ‘وہ چین کے سلسلے میں بحث کے لیے تیار ہیں اور اپنا سینہ چوڑا کرکے فخر کے ساتھ چین کے معاملے پر بحث کے لئے تیار ہیں ‘‘۔مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ دنیا کے کئی ترقی یافتہ اور دولت مند ممالک اپنے اپنے چندریان مشن کی کامیابی کے لئے آج بھی کوشاں ہیں لیکن ہندستان کی پہلے چندریان۔ 3 کی شاندار کامیابی اور اس کے چند دن بعد ہی آدتیہ ایل۔ 1 کی کامیابی نے اس کا سر فخر سے اونچا کردیا ہے، جس کے لئے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسداں قابل مبارکباد ہیں جن کی انتھک کوششوں سے ملک کو یہ کامیابی ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندریان۔ 3 کی کامیابی کی وجہ سے ہندوستان کا پوری دنیامیں صف اول کے ملکوں میں شمار کیا جانے لگا ہے اور دنیا ہندوستان کو ایک برتر ملک کے نظریے سے دیکھنے لگی ہے۔وزیردفاع نے کہا کہ اسپیس سائنس ، سائنس کا افضل ترین ایریا سمجھا جاتا ہے،جس کا ٹاپ کلاس ایکو سسٹم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سانئنٹفک ایکوسسٹم کو مضبوط بنانے میں ملک کے سائنسدانوں اور کروڑوں لوگوں نے جس لگن اور محنت سے کام کیا ہے، وہ آج شیپ لینے لگا ہے ہمارے سا ئنسدانوں کی انتھک کوششوں کی وجہ سے خلائی سائنس میں ہندوستان کا مستقبل انتہائی روشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے سائنسدانوں کی کامیابی سے اس بات کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے بچوں کی تعلیم، اسکول، کالج ، یونیورسٹی اور ان میں پڑھانے والے اساتذہ کتنے معیاری ہیں۔مسٹر راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ ہمیں ایکو سسٹم پر مبنی سائنسی اداروں کے ساتھ ساتھ ایکوسسٹم والی انڈسٹری کی بھی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس لحا ظ سے ہم خوش قسمت ہیں کہ سائنس اور کلچر زمانہ قدیم سے ہمیں وراثت میں ملا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سائنس کے بغیر کلچر ادھورا اور کلچر کے بغیر سائنس نامکمل ہے ، یعنی دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں۔وزیر دفاع نے کہا کہ اسپیش مشن سے عام لوگوں کی زندگی پر خاطرخواہ اثر پڑتا ہے۔ خلائی مشن سے ہی بارش، طوفان، سمندری طوفان اور موسمیات سے متعلق پیشگی اطلاع ہمیں ملتی ہے۔