بانڈی پورہ//چھٹے بانڈے میں فورسز نے جنگجوو¿ں کی موجودگی کے متعلق اطلاع ملتے ہی محاصرہ کر لیا تھا لیکن بعد میں محاصرہ اٹھا لیا گیا سیر محلہ چھٹے بانڑے میں 13 آر آر اور ایس او جی نے گھیرے میں لینے کے بعد بڑے پیمانے پر تلاشی لی لیکن کوئی قابل اعتراض شئی نہ ملنے پر بعد میں محاصرہ ہٹا لیاگیا۔تفصیلات کے مطابقشمال و جنوب میں جنگجو مخالف کارروائیوں میں غیر معمولی تیزی کے بیچ بانڈی پورہ اور ہندوارہ کے نصف درجن سے زائددیہات میں کریک ڈاﺅن کے دوران گھر گھر تلاشی عمل میں لائی گئی، تاہم فورسز کو جنگجوﺅں کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ ان کارروائیوں میں پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کے سینکڑوں اہلکاروں نے حصہ لےا جو کئی گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد پر امن طور پر اختتام کو پہنچ گئیں۔ منگل کی صبح پولیس کے سپیشل آپریشن گروپ، فوج کی 13راشٹریہ رائفلز اور سی آر پی ایف سے وابستہ سینکڑوں اہلکاروں نے چٹھے بانڈے کے سیر محلہ کو محاصرے میں لیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے علاقے کی طرف جانے والے تمام راستے انتہائی سختی کے ساتھ سیل کردئے جس دوران نہ کسی کو وہاں کی طرف جانے اور نہ ہی کسی کو باہر آنے کی اجازت دی گئی۔کریک ڈاﺅن کے تحت محاصرے میں لئے گئے علاقوں میں خوف و ہراس کا ماحول رہا اور مجموعی طور پولیس اور فورسز کے سینکڑوں اہلکاروں نے تلاشی کارروائی میں حصہ لےا لیکن فورسز کو کہیں پر بھی جنگجوﺅں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ملا۔کئی گھنٹوں کے بعد ان علاقوں سے فورسز کی واپسی کا عمل شروع ہوااور کریک ڈاﺅن پر امن طور اختتام کو پہنچ گیا۔اُدھر ہندوارہ سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ ایس او جی اور فوج کی6,47و21آر آر کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نے منگل کی صبح سات بجے قریب نصف درجن دیہات کو اچانک گھیرے میں لیا۔ان میں رامحال کے واگٹ،اشکن پورہ، گیر پورہ، شوگہ پورہ اور سرل نامی گاﺅں قابل ذکر ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق فورسز کو ان بستیوں میں مسلح جنگجوﺅں کی موجودگی کے بارے میں اطلاع موصول ہوئی تھی جس کی بناءپر کریک ڈاﺅن شروع کیا گیا۔لوگوں نے بتایا کہ محاصرے کے دوران آس پاس کے علاقوں کی سخت ناکہ بندی کے بیچ مکینوں کو باہر نکال کر رہائشی مکانوں اور دیگر تعمیرات کی باریک بینی سے تلاشی لی گئی ۔کریک ڈاﺅن قریب ساڑھے نو بجے تک جاری رہا لیکن فورسز کو جنگجوﺅں کا کوئی اتہ پتہ نہیں ملاجس کے بعد محاصرہ اٹھالیا گیا۔(مشمولات کے ایم این)