بانہال // سب ڈویژنل صدر مقام بانہال سے قریب بارہ کلومیٹر دور چکناڑواہ کا وسیع علاقہ نئی حد بندی کے تحت رامسو اور بانہال میں تقسیم کیا گیا ہے جس کی وجہ سے چکناڑواہ گاوں کی تین ہزار سے زائد کی آبادی کو طرح طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔ بانہال کی دور پہاڑی پر واقع چکناڑواہ کی آبادی کیلئے بنائی گئی یکطرفہ سڑک ایک لکیر کے مانند ہے اور آبادی سے دور بنایا گیا طبی مرکز سڑک رابطے کے بغیر ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت کا سب سینٹر چکناڑواہ درجہ چہارم ملازمین کے حوالے ہے اور مرہم پٹی کیلئے بھی بانہال ہسپتال پہنچنا پڑتا ہے۔ انہوں نے ایک ڈاکٹر کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔
مقامی سماجی کارکن زبیر احمد درابو نے بتایا کہ چکناڑواہ کا علاقہ بانہال کے نزدیک پڑتا ہے اور نئی حد بندی میں اسے پچیس کلومیٹر دور رامسو تحصیل کی پنچایت ، نیل اے کے ساتھ جوڑا گیا ہے جو علاقے کے ساتھ سراسر نا انصافی ہے۔ انہوں ںے کہا کہ لوگوں کو پنچایت نیل اے کے ساتھ جوڑنے سے ناقابل بیان مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا اور جنگلات کے بیچ سے پنچایت ہیڈکوارٹر پہنچنے میں جنگلی جانوروں کا خطرہ لگا رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ چکناڑواہ کو الگ سے پنچایت کا درجہ دینے کیلئے مقامی لوگوں نے ڈپٹی کمشنر رام بن اور ہائی کورٹ جموں میں انصاف کیلئے درخواستیں بھی دے رکھی ہیں اور لوگ منصفانہ فیصلے کے منتظر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں تعمیر و و ترقی متاثر ہو رہی ہے اور الگ پنچایت کا قیام ناگزیر بن گیا ہے۔