کولگام+ڈورو //کولگام اور اُس کے ملحقہ علاقوں میں چوٹیاں کاٹنے کی پراسرار وارداتوں نے خواتین کو گھروں میں محصور کر کے رکھ دیا ہے۔ تازہ واقعات کے دوران کولگام میں 2 خواتین کی چوٹیاں کاٹی گئیں جبکہ ایک خاتون نے مکان سے چھلانگ لگادی جس کی وجہ سے وہ شدید زخمی ہوئی۔۔ادھر لارکی پورہ ڈورو میں بھی ایک کم عمر لڑکی کی چوٹی کاٹی گئی۔اس دوران وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈائریکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر ایس پی وید کو ہدایات دیں ہیں کہ وہ کولگام اور ریاست کے دوسرے حصوں میں بال کاٹنے کے واقعات کی فوری طور پر تحقیقات کرائیں اور ملوثین کو کڑی سے کری سزا دے۔ڈی جی کی ہدایت پر کولگام پولیس نے اس ضمن میں پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دی ہے اور لوگوں سے تعاون طلب کیا ہے۔
کولگام
کولگام میں پچھلے تین ہفتوں کے دوران خواتین اور عام لوگوں کا گھروں سے باہر نکلنا محال ہو گیا ہے اور خواتین گھروں میں ہی محصور ہیں ۔ مقامی اعداد و شمار کے مطابق اب تک 15ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔لوگوں کے مطابق بانی مولہ کولگام میں 20سالہ پوشہ بانو دختر محمد اقبال بٹ گھر کی دوسری منزل میں کام کے سلسلے میں چلی گئی جس دوران وہاں اُسے ایک نامعلوم شخص دکھائی دیا ۔لڑکی کے مطابق اُس نے جیسے ہی اُس شخص کو دیکھا تو اُس نے اپنے آپ کو بچانے کیلئے مکان کی دوسری منزل سے چھلانگ لگا دی جس کے نتیجے میں اُس کی دونوں ٹانگوں میں فریکچر ہوا ہے اور اُسے کولگام ہسپتال سے سرینگر کے صورہ ہسپتال علاج ومعالجے کیلئے منتقل کیا گیا ہے، جہاں اُس کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔کولگام میں اتوار کو بھی بال کاٹنے کا پراسرار واقعہ پیش آیا جس دوران 20سالہ لڑکی پر سپرے پھینک کر اُس کی چوٹی کاٹی گئی ۔20سالہ سمیرہ آزاد دختر آزاد احمد کھانڈے نے بتایا ’’ وہ اپنے کچن سے نکل کر کمرے کی طرف جا رہی تھی تو اس دوران اُس کے سامنے ایک شخص کھڑا ہو گیا اور اُس نے مجھ پر کچھ سپرے پھینک دیا جس سے میں بے ہوش ہو گئی اسی اثنا میں میرے بال زمین پر پڑے تھے‘‘ ۔ ایسا ہی واقعہ سوموار کی شام قریب 7بجے پیش آیا ۔لوگوں نے بتایا کہ آمنو کولگام میں نامعلوم افراد نے غلام رسول شیخ کے مکان میں گھس کر اُس کی 13سالہ بیٹی خوشبو جان کے بال کاٹ دیئے، لڑکی کو علاج ومعالجے کیلئے ہسپتال منتقل کیا گیا ۔لوگوں نے بتایا کہ مذکورہ لڑکی پر بھی اسپرے کا استعمال کیا گیا تھا ۔بال کاٹنے کے ان پراسرار واقعات کے بعد علاقوں میںخوف ودہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے اور کوئی بھی خاتون اور لڑکی گھرسے اکیلی باہر نہیں نکل پاتی ہے ۔لوگوں نے بتایا کہ علاقے میں اس وقت فروٹ اور کھیتی باڑی کا سیزن ہے لیکن اس وجہ سے یہ بھی متاثر ہو رہا ہے ۔
ڈورو
لارکی پورہ میں ایک کمسن لڑکی کی چوٹی کاٹی گئی۔ڈورو شاہ آباد کے لارکی پورہ چکھ پتھ نامی گائوں میں 13سالہ عظمٰی جان دختر نذیر احمد لون کی چوٹی پُراسرار طور کاٹی گئی ۔ اہل خانہ کے مطابق لڑکی گھر سے باہر گئی تھی اس دوران اسکی چوٹی کاٹی گئی۔ خبر پھیلتے ہی لوگوں کی بڑی تعداد متاثرہ لڑکی کے گھر جمع ہوئی۔جنوبی کشمیر میں گذشتہ کئی ہفتوں سے چوٹیاں کا ٹنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔سب سے زیادہ واقعات ضلع کولگام میں پیش آئے ہیں جہاں اعدادو شمار کے مطابق اب تک 15خواتین کی چوٹیاں پُراسرار طور کاٹی گئی ہیں۔تاہم قانون نافذ کرنے والے ادارے واقعات میں ملوث افراد کو تاحال پکڑنے میں ناکام ثابت ہورہے ہیں ۔
وزیر اعلیٰ کی ہدایات
وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے ڈی جی پی کو ہدایت دی ہے کہ وہ خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں تا کہ ضلع کولگام اور ریاست کے دیگر علاقوں میں بال کاٹنے کے پُر اسرار واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کر کے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاسکے۔محبوبہ مفتی نے ڈی جی پی سے کہا ہے کہ وہ ایسے معاملات کی جانچ کے عمل میں تیزی لائیں کیوں کہ ان سے نوجوان لڑکیوںا ور اُن کے والدین میں خوف پیدا ہوا ہے۔ڈی جی پی کی ہدایت پرکولگام پولیس نے چوٹی کاٹنے کے سلسلے میں اسپیشل تفتیشی ٹیم تشکیل دی ہے۔ ایس پی کولگام کی ہدایات پر ایڈیشنل ایس پی کی قیادت میں اسپیشل تفتیشی ٹیم دی تاکہ ضلع میں چوٹی کاٹنے کے واردات میں ملوث افراد کو جلد از جلد سلاخو ں کے پیچھے دھکیل دیا جائے۔ ان کیسوں میں ملوث افراد کو جلدہی پکڑاجائے گا اور لوگوں سے استدعا کی گئی ہے کہ اگر انہیں بال کاٹنے کے سلسلے میں کوئی بھی جانکاری ملے، وہ پولیس کی مدد کریں اور کولگام پولیس نے ایسی وارداتوں کو روکنے کیلئے پولیس کنٹرول روم کولگام میں فون نمبر 7051510660 مہیا رکھا ہے جو چوبیس گھنٹے کام کرے گا۔ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ فوراََ اس سلسلے میں پولیس کو اطلاع کریں اور افواہوں پر کان نہ دھرے ۔