عظمیٰ یاسمین
تھنہ منڈی// اندھیرے کا فائدہ اٹھا کر چوروں کے ایک گروہ گزشتہ رات تھنہ منڈی کے وارڈ نمبر 2 رینہ محلہ مسجد کی بیٹری اور انورٹر چرا کر فرار ہوگیا۔ اس موقع پر مسجد کے مؤذن محمد اشرف رہنا نے میڈیا کو بتایا کہ نماز عشاء کے بعد وہ مسجد کو بند کر کے گھر چلے گئے لیکن صبح نماز فجر کے لئے جب وہ مسجد میں آئے تو انہوں نے دیکھا کہ مسجد کا دروازہ کھلا ہے انہوں نے اندر جا کے لائٹ جلانے کی کوشش کی تاہم معلوم ہوا کہ مسجد کی بیٹری اور انورٹر غائب ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے بعد انہوں نے باہر کھڑے ہو کر فجر کی آذان دی۔ اس دوران محلے کے دوسرے افراد بھی مسجد میں پہنچ گئے۔ بعد ازاں مقامی پولیس نے جائے واردات پر پہنچ کر ایک کیس درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے کی دینی سیاسی اور سماجی کارکنان نے انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اب اس حد تک گر چکے ہیں کہ انہوں نے اللہ کے گھر میں بھی چوریاں شروع کر دی ہیں۔ اس موقع پر مسجد کے ایک پڑوسی عمران رینہ نے کہا کہ کہیں بھی چوری کرنا یقیناً ایک جرم ہے اور گناہ ہے لیکن مسجد سے چوری کرنا بدرجہ اولی گناہ اور جرم ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب کوئی شخص اخلاقی قواعد و ضوابط کا لحاظ نہ رکھے اور اس کا دل سیاہ ہو کر خوف خدا سے دور ہو جائے تو پھر اسے یہ پرواہ نہیں ہوتی کہ گھر خدا کا ہے یا اس کے بندے کا۔اور نتیجتاً وہ مساجد کی اشیاء چوری کر کے گناہ عظیم کا مرتکب اور عذاب نار کا مستحق ہو جاتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ منشیات کا کاروبار کرنے والے لوگ ہی اس طرح کے واقعات میں ملوث ہو سکتے ہیں لہذا جموں کشمیر پولیس کو ان پر شکنجہ کسنے کی ضرورت ہے۔ لوگوں نے بتایا کہ شام کے وقت رینہ محلہ – بھنگائی روڈ پر متعدد نوجوان گروہ بنا کر پھرتے رہتے ہیں یقینا یہ انھیں کی کارستانی ہو سکتی ہے۔ لہذا پولیس انتظامیہ ان پر سخت کارروائی کرے۔ کیونکہ اس واردات کے بعد اپنے گھروں کو لے کر لوگوں میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے۔