بٹوت//کبھی جموںسرینگرنیشنل ہائی وے کا حصہ رہی چنہنی بٹوت ناشری ہائی وے کی حالت دن بدن بہتر سے ابتر ہو تی جارہی ہے ۔ اس شاہرہ پر آباد قصبہ کُد پتنی ٹاپ بٹوت کی عوام کے بقول مر کزی حکومت ہند کے محکمہ نیشنل ہائی وے آتھارٹی آف انڈیا کی نگرانی میں اس40 کلومیٹر بے حداہمیت کی حامل سڑک کی دیکھ بھال کا کام کر رہی تعمیراتی کمپنی آئی ایف ، ایس ایل کروڑوںروپے صرف کر کے بھی سڑک کی حالت کو سدھار نے میں مکمل طور نا کام رہی ہے ۔تعمیراتی کمپنی کےلئے اس سڑک کی مرمت و تجدیدسونے کی کان ثابت ہو رہی ہے، اس سڑک پر جگہ بڑے بڑے کھڈوں کو پُر کر نے کے لئے چند دن قبل ڈالی گئی تارکول پھر سے اُکھڑ چکی ہے۔ چند رو ز قبل تک جموں سرینگرشاہراہ کا درجہ رکھنے والی اس سڑک کی موجودہ حالت اتنی خراب ہو چکی ہے کہ یہ سڑک کے بجائے ایک خستہ حال پگڈنڈی لگتی ہے ۔ لوگوں کا کہناتھا کہ انہوںنے اسی خستہ حال سڑک کی حالت سدھار نے کی ڈپٹی کمشنر رام بن اور اُدھم پور سے با رہا اپیلیں کی ۔ اُن کی توجہ جموں سرینگر شاہراہ سے کٹ کر اقتصادی طور پر بُرے حالت کا سامنا کر رہے کُد پتنی ٹاپ بٹوت کے عوام کے لئے شہہ رگ کی حیثیت رکھنے والی اس سڑک کی خستہ حالت کی جانب مبذول کرائی ۔ مگر با رہا کی یقین دہانیوں کے باوجود اس سڑک کی ابتر حالت جوں کی توںہی ہے ۔ محکمہ نیشنل ہائی وے اتھارٹی آف انڈیا تعمیراتی کمپنی ایف ایس ایل اور ضلع رانتظامیہ اُودھمپور اور رام بن نا معلوم وجوہات چلتے اس اہم سڑک کی حالت کو سدھار نے کے بجائے اس کی خستہ حالت پر تماشائی بنے ہو ئے ہیں اور اس سرک کی خستہ حالت سے لوگوں کو درپیش مشکلات ومسائل کی اُنہیں شاید کوئی پریشانی بھی نہیں ۔