سرینگر//چلہ خورد میں بہار جیسی کھلی دھوپ کے بیچ رات کے کم سے کم درجہ حرارت میں کمی واقع ہونے سے شبانہ سردی کی شدت میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے ۔ وادی کے طول و عرض میں دن میں کھلی دھوپ نکل آنے کا سلسلہ جاری ہے البتہ بیشتر جگہوں پر رات کا کم سے کم درجہ حرارت متواتر طورمنفی ریکارڈ کیا جارہاہے ۔گزشتہ چند روز سے سرینگر سمیت بیشتر میدانی قصبوں میں بہار جیسی دھوپ محسوس کی جارہی ہے اوردن کے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں متواتر اضافہ ہورہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ منگل کو چلہ خورد کا ساتواں دن تھا اور اس موسم میں عمومی طور پر سخت سردی رہتی ہے۔دن کے درجہ حرارت میں اضافے کا انداز ہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ سرینگر میں پیر کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت14.1ڈگری جبکہ جموں میں21.2ڈگری سیلشیس درج کیا گیا۔ تاہم مسلسل خشک موسم کے چلتے وادی کے بالائی علاقوں کے ساتھ ساتھ میدانی علاقوں میں بھی شبانہ درجہ حرارت میں کمی واقع ہورہی ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ5اور6فروری کی درمیانی رات کے دوران وادی اور لداخ کے بیشتر علاقوں میںشبانہ درجہ حرارت نقطہ انجماد سے نیچے رہا۔سرینگر میں محکمہ موسمیات کے ایک آفیسر نے کے ایم ا ین کو بتایا کہ پیر اور منگل کی درمیانی رات لداخ کا کرگل علاقہ ریاست کا سرد ترین علاقہ رہا جہاں اس رات کے دوران کم سے کم درجہ حرارت منفی15ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔ لداخ کے ہی لیہہ قصبے میںکم سے کم درجہ حرارت نقطہ انجماد سے8.5ڈگری نیچے رہا۔اس صورتحال کی وجہ سے پورے لداخ خطے میں سخت شبانہ سردیوں نے لوگوں کو طرح طرح کی مشکلات میں مبتلا کردیا ہے ۔محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ شب سرینگر میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی3.5جبکہ جموں میں6.5ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا،شمالی کشمیر کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں رات کا کم سے کم درجہ حرارت منفی7.6ڈگری سیلشیس جبکہ جنوبی کشمیر کے پہلگام میں منفی4.7ڈگری سیلشیس ریکارڈ کیا گیا۔