محمد بشارت
کوٹرنکہ //ریاسی ضلع کی تحصیل چسانہ میں تعلیمی نظام انتہائی خستہ حال ہونے کی وجہ سے بچوں کا مستقبل محدوش ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔تحصیل کی پنچایت اپر طولی بی کی وارڈ نمبر 9میں قائم گور نمنٹ پرائمری سکول منجھو سنگڑ کی چھت 2019میں تیز آندھی کی وجہ سے اُڑ گئی تھی تاہم 4برسوں بعد بھی متعلقہ محکمہ کی جانب سے سکول کی مرمت کیلئے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا جس کی وجہ سے سکول میں زیر تعلیم بچے گزشتہ کئی برسوں سے کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں ۔مقامی سرپنچ نے کشمیر عظمی کو بتایا کہ اس وقت سکول میں موسم سرما کی تعطیلات ہیں سکول کی خستہ حالی کے متعلق متعداد بار ضلع انتظامیہ کو آگاہ کیا گیابد قسمتی سے کسی نے بھی اس کھنڈرات نما عمارت کی طرف توجہ نہیں دی وہیں سماجی کارکن محمد شریف چیچی نے بتایا کہ سکول میں 65 بچے زیر تعلیم ہیں ۔انہوں نے بتایا کہ دھوپ ہو یا پھر برسات بچوں کو کھلے آسمان تلے ہی تعلیم حاصل کرنی پڑتی ہے اور موسم کی خرابی کے دوران سکول میں اکثر چھٹیاں ہی ہوتی ہیں کیونکہ بچوں کے ساتھ ساتھ ملازمین بھی مشکلات سے دو چار ہیں وہیں زونل ایجوکیشن افسر چسانہ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ’’انہوں نے 2021میں مذکورہ زون کا چارج سنبھالا ہے جبکہ اس کے بعد انہوں نے عمارت کیلئے جنگی پیمانے پر اعلیٰ حکام کو اپنی سفارشات پیش کی ہیں تاہم فنڈز کی قلت کی وجہ سے ابھی تک عمارت کی مرمت نہیں کروائی جاسکی ‘‘۔مقامی لوگوں و پنچایتی اراکین نے جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مانگ کرتے ہوئے کہاکہ جلدازجلد مذکورہ عمارت کی مرمت کروائی جائے تاکہ بچوں کا مستقبل خرا ب ہونے سے بچایا جاسکے ۔